مشرق وسطی

غرب اردن کے انضمام کا منصوبہ منسوخ کیا جائے

شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ )فلسطین کی بحران کمیٹی کا اجلاس رام اللہ میں ہوا جس میں سرزمین فلسطین کی تازہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ صیہونی حکومت وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ عالمی برادری کو غرب اردن کے الحاق کے بارے میں زیادہ سے زیادہ گمراہ کیا جا سکے، تاہم فلسطینی اتھارٹی اور دیگر فلسطینی تنظیموں نے غرب اردن کے الحاق اور سینچری ڈیل کے بارے میں ٹھوس موقف کا اعلان کر دیا ہے۔

بحران فلسطین کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ غرب اردن کے انضمام کا منصوبہ منسوخ ہونے کے بعد، اقوام متحدہ کی نگرانی میں، غاصبانہ قبضے کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی قرارداوں کا نفاذ ممکن ہو جائے گا اور پھر انیس سو سڑسٹھ کے علاقوں میں دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی غرض سے امن کا عمل دوبارہ شروع کیا جا سکے گا۔

صیہونی حکومت یکم جولائی سے غرب اردن کے تیس فیصد علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنا چاہتی تھی لیکن فلسطینی تنظیموں اور مختلف ملکوں کے دباؤ کے بعد وہ اس منصوبے پر عملدرآمد کو مؤخر کرنے پر مجبور ہو گئی۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی غرض سے فلسطینی تنظیموں کے درمیان ملی جذبے کی تقویت اور ہم آہنگی میں اضافے پر زور دیا ہے۔

حماس کے ترجمان حازم القاسم نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم ہر اس منصوبے کے خلاف پوری طرح متحد ہے جس کے ذریعے اس کی دیرینہ امنگوں کو نابود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔

فتح اور حماس نے حال ہی میں امریکہ اور اسرائیل کے غاصبانہ منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی غرض سے مشترکہ اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔

درایں اثنا عوامی کمیٹی برائے دفاع مسجد الاقصی نے انتہا پسند صیہونیوں کا داخلہ روکنے کے لیے تمام فلسطیینوں سے مسجد الاقصی میں حاضر ہونے کی اپیل کی ہے۔

فلسطینی علما نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور شرپسند صیہونیوں کو اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت نہ دیں۔

حماس کے سینیئر رکن رافت ناصیف نے بھی صہیونی انتہا پسندوں کی جانب سے مسجد الاقصی پر حملے کی کال کو ساری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنجانے سے تعبیر کیا اور تمام فلسطینیوں سے مسجد الاقصی پہنچنے کی اپیل کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button