مشرق وسطی

امیر عبداللہیان نے ریاض میں اپنے مصری ہم منصب سے کیا کہا؟

شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے  فارس نیوز کے مطابق کل (ہفتہ) 12 نومبر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی میزبانی میں فلسطین کی صورتحال پر اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں آیت اللہ رئیسی نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں شرکت کی۔ اس اجلاس کے موقع پر آیت اللہ رئیسی اور مصری صدر السیسی کے درمیان ملاقات ہوئی۔ رئیسی نے اس ملاقات میں کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت رفح کراسنگ کو کھولنے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں لیکن ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عوام کی توقع یہ ہے کہ رفح کراسنگ کھول دی جائے گی، تاکہ بین الاقوامی امداد غزہ تک پہنچ سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت غزہ کے مظلوم اور بے دفاع عوام کو امداد فراہم کرنے کے لیے رفح کراسنگ کو کھولنے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، لیکن آخرکار ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

اس سفر میں آیت اللہ رئیسی کے ہمراہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے آج رات (اتوار) 21 نومبر کو ایکس سوشل نیٹ ورک پر اپنے مصری ہم منصب کے ساتھ اپنی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ریاض میں، میں نے مصری وزیر خارجہ جناب سامح الشکری ​​سے کہا، آج ہمارے امتحان کا دن ہے اور مصر سے توقع ہے کہ وہ غزہ کو پانی، ادویات، خوراک اور ایندھن بھیجنے کے لیے رفح کراسنگ کھولے گا۔ فارس کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی موجودہ صورتحال، غزہ میں صیہونیوں کے جرائم اور اس حکومت کی طرف سے غزہ کے محاصرے میں شدت آنے کے بعد سے امیر عبداللہیان نے اپنے مصری ہم منصب سے تین دفعہ فون پر بات چیت کی اور ایران کی جانب سے غزہ کی پٹی میں امداد بھیجنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے آج رات ایکس سوشل نیٹ ورک پر یہ بھی کہا کہ اسرائیلی حکومت 7 اکتوبر کو سقوط کرچکی اور اب امریکی مصنوعی تنفس کے ساتھ زندہ ہے۔ آج دنیا جس چیز کا مشاہدہ کر رہی ہے، وہ غزہ کے خلاف امریکہ کی بھرپور جنگ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button