وفاقی حکومت کا عزاداری امام حسینؑ کے خلاف ایک اور شرمناک اقدام
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک انصاف کی حکومت مسلم لیگ ن کی حکومت کے نقش قدم پر،عمران خا ن کی تبدیلی سرکار کا عزاداری امام حسینؑ کے خلاف ایک اور شرمناک اقدام ،اسلام آباد میں 19صفرالمظفرشب چہلم شہدائے کربلاؑ کے مرکزی جلوس کے اختتام میں تاخیر پر عزاداروں کے خلاف مقدمہ درج ۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی امام بارگاہ اثناءعشری جی سکس ٹو سے چہلم شہدائے کربلاؑ کا مرکزی جلوس برآمد ہوجو کہ اپنے مقررہ راستے سے ہوتا پولی کلینک اسپتال کے سامنے پہنچا تو پولیس انتظامیہ نے بانیان جلوس پر دباؤ ڈالا کے جلوس کو جلدی یہاں سے بڑھایا جائے اور اختتامی منزل تک پہنچایا جائے۔
عزاداروں کی جانب سے ماتم داری جاری رکھنے کے بعد پولیس نے منتظمین ، دستہ سالاران اوراسکاؤٹ انچارج عباس بلتی، محسن بخاری اور حسن عباس کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے تھانہ آبپارہ میں درج ایف آئی آرمیں موقف اختیارکیاہے کہ جلوس عزاکے شرکاء نے پولی کلینک اسپتال کی ایمرجنسی کے سامنے کافی دیر ماتم داری کی جس کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔اے ایس آئی تھانہ آبپارہ طارق محمودکی مدعت میں درج ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 353/341/188/186 شامل کی گئی ہیں ۔
واضح رہے کہ سابقہ مسلم لیگی حکومت جو اپنےعزاداری اور عزادار مخالف اقدامات کے باعث بدنام تھی اور تحریک انصاف کی موجودہ حکومت جو کہ تبدیلی کے مشہور ومعروف نعرے کےساتھ برسراقتدار آئی وہ بھی اپنی پیش رو حکومت کی عزاداری مخالف پالیسیوں کی پیروی میں دن رات کوشاں ہے۔
ماہ محرم الحرام کے آغاز سے ہی پنجاب کے مختلف شہروں ، قصبوں اور دیہاتوں میں عزاداران حسینی ؑکے خلاف جھوٹے ،بے بنیاد اور غیرآئینی مقدمات کا اندراج جاری ہے ، جوکہ ملت جعفریہ کی بنیادی شہری آزادی پر قدغن کے مترادف ہے ۔