پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

شہدائے ملت جعفریہ کے ترجمان ،مستقل دھمکیوں سے پریشان ملک سے دربدر شیعہ نیوز کےرپورٹر کی روداد

یاسر رضا کا معمول تھا کہ کسی بھی سانحے ، ٹارگٹ کلنگ یا حملے کی خبر ملتے ہی فوری طور پر عباسی شہید ، جناح اور سول اسپتال پہنچ جاتے تھے

شیعہ نیوز: شیعہ نیوز کے رپورٹر یاسر رضا اپنے کام کوجاں فشانی سے کرنے ہر خبر کو سچائی سے پہچانے کی پاداش میں مزہبی انتہاء پسندوں کی نظروں میں مستقل کھٹک رہے تھے پاکستان کے شہر کراچی میں آئے دن شیعہ جوانوں ،ڈاکٹرز ،انجینئرز ،پروفیسر اور دیگر حضرات کی مظلومانہ شہادت کو شائع کرنے میں اپنے ادارے شیعہ نیوز کے ساتھ ہمیشہ مخلص رہے اور ہر مظلوم شیعہ پر لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے ظلم پر ادارے کی طرف سے اٹھائی جانے والی آواز پر ساتھ دیا۔

سن 2010 سے2017 تک شہر قائد میں چن چن کر شیعہ قوم کی عظیم شخصیات اور عام عزاداروں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رہا ۔یاسر رضا کا معمول تھا کہ کسی بھی سانحے ، ٹارگٹ کلنگ یا حملے کی خبر ملتے ہی فوری طور پر عباسی شہید ، جناح اور سول اسپتال پہنچ جاتے تھے اور فوری طور پر حقائق و معلومات اکھٹا کرکے اپنے ادارے تک پہنچاتے ۔ اس موقع پر جہاں متاثرہ مومن کی لاش یا زخمی حالت میں اسپتال لائی جاتی سفاک دہشت گردوں کی جاسوس ٹیم کے کارندے بھی اس موقع پر موجود ہوتے اور ارد گرد کے ماحول ، ڈاکٹروں کی اقدامات ، موت کی تصدیق وغیرہ جیسے امور پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ شیعہ فعال کارکنان کی رپوٹنگ وغیرہ پر بھی گہری نظر رکھتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور

یاسر رضا کی ہر اسپتال میں موجودگی ہر جلوس جنازہ میں شرکت اور صحافتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کو یہ تکفیری دہشت گرد مسلسل بھانپ رہے تھے ، کچھ عرصے بعد ان تکفیری جاسوسوں نے یاسر رضا کا اسپتال سے پیچھا کرنا شروع کیا اور وہ ان کے گھر کی نشاندہی میں کامیاب ہوگئے ، 2014 کے وسط میں ایک روز جب یاسر رضا اپنی صاحبزادی کوصبح اسکول چھوڑکر واپس گھر کے نذیک پہنچے تو پیچھا کرتے دو موٹر سائیکل سوار نقاب پوش مسلح دہشت گردوں نے ان کو سامنے سے آکر روکنے کی کوشش کی یاسر رضا نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کیا اور موٹر سائیکل ان مبینہ دہشت گردوں کے اوپر پھینک کر بھاگنے کی کوشش کی اسی اثناء میں علاقہ مکینوں نے بھی شور شرابا کیا اور وہ مبینہ حملہ آور جان بچا کربھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔

اس طرح کی دھمکیوں اور جان کے خطرات کے سبب اورمکتب تشیع کی مخلصانہ انداز میں خدمت کے سبب یاسر رضا آج اپنے ماں باپ بیوی بچیوں سے دور ایک ایسے ملک میں پناہ لیئےہوئے ہیں جہاں انسان کی جان کی بہت اہمیت ہے۔ خدا وند متعال تمام مومنین کی جان مال عزت آبرو کی حفاظت فرمائے اور ان کی مشکلات کو آسان فرمائے۔ آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button