یمن میں سعودی جنگی اتحاد کا ڈرون طیارہ تباہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے الحدیدہ صوبے میں سعودی جارحین کا ڈرون طیارہ مار گرایا۔یحی السریع کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں پر شدید جوابی حملے کیے۔
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ نے آج صبح اعلان کیا کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ایئرڈیفنس یونٹ نے مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ میں جارح سعودی جارحین کا ایک ڈرون طیارہ مارگرایا ۔ یہ طیارہ الحدیدہ میں جاسوسی کے مشن پر تھا۔
دوسری جانب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کل رات کہا کہ سعودی اتحاد نے یکطرفہ جنگ بندی کے دعووں کے باوجود گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے دو صوبوں مآرب اورالجوف پر 30 مرتبہ حملہ کیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے صوبہ مآرب کے محرز سیکٹر اور صوبہ الجوف میں خب الشعف سیکٹر کی جانب سے پیشقدمی کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا ہے۔
یحی السریع کا کہنا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں پر شدید جوابی حملے کیے اور ان کی متعدد بکتر بند گاڑیوں اور ٹرکوں کو تباہ کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران ہونے والی شدید جھڑپوں میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا اور سعودی اتحاد میں شامل درجنوں کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے گزشتہ روز صوبہ مآرب، جوف اور صعدہ سمیت متعدد علاقوں کو تیس سے زائد بار وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی پر اتفاق رائے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے۔
تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں اور اس کے اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کے حامی مسلح جتھوں نے متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح گروہ کو جزیرہ سُقُطری کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پیچھے دھکیل کر اس پر قبضہ کرلیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے حامی مسلح گروہوں نے باغی یمنی فوجیوں کی مدد سے جزیرہ سُقُطری کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سعودی عرب کے حمایت یافتہ مسلح جتھوں سے ان کی لڑائی کافی دیر تک جاری رہی ۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اگرچہ یمن کے خلاف قائم جنگی اتحاد کے اہم رکن شمار ہوتے ہیں اور گزشتہ برسوں کے دوران یمن کی تباہی میں مشترکہ طور سے حصہ لیتے رہے ہیں تاہم پچھلے چند ماہ سے ریاض اور ابوظہبی کے درمیان جنگ یمن کے حوالے سے شدید اختلافات دکھائی دے رہے ہیں۔
سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک نے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جنگ مسلط کرنے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی اور عرب ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔