مشرق وسطی

یمن نے ایک امریکی بحری جہاز پر حملہ کر دیا

شیعہ نیوز: یمن کی مسلح افواج کے ترجمان "یحییٰ سریع” نے اعلان کیا کہ ہماری فضائی و بحری فورسز نے مشترکہ کارروائی میں ایک امریکی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحری جہاز صیہونی رژیم کے جرائم میں شریک تھا۔ جسے یمن کی فورسز پر امریکہ کے خیانت کارانہ حملے کے جواب میں نشانہ بنایا گیا۔ یحییٰ سریع نے اس امر کی جانب زور دیا کہ صنعاء قانونی دائرے میں رہتے ہوئے اپنی امت اور عوام کو درپیش خطرات کا جواب دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک غزہ کا غیر قانونی محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا، اسرائیلی تجارتی بحری جہازوں یا اسرائیلی بندرگاوں کی سمت جانے والے تمام راستے بند رہیں گے۔ یمن کی مسلح فورسز کے ترجمان نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں کے علاوہ بحیرہ احمر و عرب جانے والے تمام بحری جہازوں کی حفاظت کے عزم کو دُہراتے ہیں۔

دوسری جانب آج صبح مغربی ایشیاء میں تعینات دہشت گرد امریکی عسکری کمانڈ "سینٹکام” نے اپنے بیان میں اس بات کا دعویٰ کیا کہ یمنی فورسز نے بحیرہ احمر میں حملہ آور ڈرونز، کروز و بلیسٹک میزائلوں سے ایک بحری جہاز پر سنگین حملہ کیا۔ جس کے کچھ ہی دیر بعد برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ ہمیں یمن کے قریب بحیرہ احمر میں مشکوک حرکات کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ ایک دوسری برطانوی تنظیم "امبری” نے بھی بتایا کہ ایک تیل بردار بحری جہاز نے تین بحری کشتیوں کا مشاہدہ کیا ہے کہ جنہوں نے اِس تیل بردار جہاز پر دو میزائل داغ دئیے۔ واضح رہے کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد یمنی فورسز نے فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کسی اسرائیلی بحری جہاز اور مقبوضۃ فلسطین جانے والے کسی اور ملک کے بحری جہاز کو بحیرہ احمر و باب المندب سے گزرنے کی اجازت نہیں۔ اُدھر امریکہ نے یمن کے اس اقدام کے جواب میں امریکہ نے ایک بحری اتحاد تشکیل دیا کہ جسے متعدد بار یمنی نیوی کے حملوں کا سامنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button