ظہیر الدین بابر کی جبری گمشدگی کے اذیت ناک 4 برس
شیعہ نیوز : جبری گمشدہ ہمارے پیارے بھائی ظہیر الدین بابر کا آج تک کوئی پتہ نہیں چل سکا۔18 محرم کو لاپتہ ہونے کے 4 سال پورے ہوگئے۔اور آج تک بازیاب نہیں ہوئے۔ لاپتہ ہونے سے کچھ عرصہ پہلے اچھی طرح پہچان کے بعد ظہیر الدین بابر بھائی کو ایک عظیم انسان کی طرح پایا۔ حالانکہ 2003 سے جانتا تھا مگر آفس میں زیادہ آنے جانے کہ وجہ سے دوستی مزید مستحکم ہوئی۔
انہوں نے مختلف علاقوں کے کسانوں کو بلاتے زراعت کے نت نئے طریقے سکھاتے اپنی زراعت کو دیگر ممالک سے متقابل کراتے کہ وہاں زیادہ فائدہ آٹھایا جاتا ہے پاکستان میں کم آمدن کیوں ہیں۔
انہوں نے فرسودہ طریقوں سے نجات اور جدید طریقوں سے کاشتکاری کرنے کی جان کاری دینےکا بیڑا اٹھایا تھا یہ سلسلہ ہمارے آفس کے علاوہ ۔ لیہ۔ جی بی۔دیگر علاقوں میں جاری رہتاتھا۔ باغات کیسے لگائے جاتے ہیں بہت سے رسرچ پیپر انکے ساتھ ہوتے ان سے اور قابل تجربہ کار افراد سے کلاسوں کا اہتمام کرتے۔جس سے بہت لوگ مستفید ہوجاتے تھے۔
مگر افسوس اس ملک کے کامیابی کے لئے خدمات سرانجام دینے والوں کو یوں ہی غائب کرانا انتہائی زیادتی اور افسوسناک ہیں۔ ایسے لوگ دیگر ممالک میں ایسےعظیم لوگوں کی قدریں جانتی ہیں اور بہت ہی پروٹوکول کے ساتھ رکھتے ہیں۔ مگر افسوس ہمارے ملک میں عزت کرنا درکنار ان کو جبری گمشدہ کیا جاتاہے۔ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے خود غیرقانونی اقدامات اٹھائے تو عام شہریوں سے قانوں پر عمل کرنی کی کونسی امید رکھی جاسکتی ہیں۔
میں تمام پاکستانیوں خصوصا اپنے حلقہ احباب سے گزارش کرتاہوں بابر بھائی سمیت تمام جبری لاتتہ افراد کے لئے آواز آٹھائے تاکہ حکومت بے حسی کے اس بازار سے باہر نکلیں۔ میں حکومت اور اداروں سے گزارش کرتا یوں ہم اس ملک میں امن وامان اور پیار محبت سے رہناچاہتے ہیں۔
خدا کے لئے صرف وفاداری کے سرٹیفکٹ آپ کے پاس نہیں ہونی چاہیئے سب اس ملک سے محبت کرتے ہیں۔ اس ملک کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں۔ پھر ہم ایسے میں پاکستان کو کمزور کر کیوں کرینگے ۔ ہمیں اعتماد کے ساتھ اپنے ساتھ چلنے دیا جائے۔ اللہ ہمارے پیارےملک کو دشمن کی شر سے محفوظ فرمائے۔آمین