زیاد النخالہ نے اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر اپنی شرط سامنے رکھ دی
شیعہ نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے تل ابیب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو غزہ سے صیہونی فوج کے انخلاء سے مشروط کر دیا۔
زیاد النخالہ نے کہا کہ غزہ سے صیہونی فوج کے انخلاء تک قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔ اگر دشمن اس شرط کو قبول کرتا ہے تو پھر اس سے مذاکرات کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔
جہاد اسلامی کے سربراہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب صیہونی وزیراعظم نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نافذ العمل ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : صہیونی مجرموں کو شہید سید رضی کے قتل کی قیمت چکانی ہوگی، ایرانی صدر رئیسی
امریکہ و اسرائیل کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ قطری ثالثین نے اسرائیل کو کہا کہ حماس نے طویل المدت جنگ بندی کے لئے 36 صیہونی یرغمالیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
قبل ازیں حماس کے سینئر رہنماء اسامہ حمدان نے الجزیرہ کو ایک انٹرویو دیا۔ اس انٹرویو میں اسامہ حمدان نے میڈیا میں تل ابیب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم نے تمام ثالثین پر واضح کر دیا ہے کہ ہماری اولین ترجیح غزہ پر روا جارحیت کو ہمیشہ کے لئے روکنا ہے۔
آج بھی اسرائیلی میڈیا نے خبر دی کہ قطر نے امن کے لئے اپنی نئی تجاویز تل ابیب کو منتقل کر دی ہیں جنہیں آج شام صیہونی کابینہ کے اجلاس میں ڈسکس کیا جائے گا۔