
مقاومت کو غیر مسلح کرنے کی صہیونی تجویز، حماس اور جہاد اسلامی کی شدید مزاحمت
شیعہ نیوز: فلسطینی تنظیموں نے صہیونی حکومت کی جانب سے مقاومت کو غیر مسلح کرنے کی تجویز کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیموں حماس اور تحریک جہاد اسلامی نے اسرائیل کی طرف سے مقاومت کی ہر مسلح کرنے کرنے کی شرط پر مذاکرات کی پیشکش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مسلح مقاومت کو سرخ لکیر قرار دیا ہے۔
حماس کے اعلی رہنما محمود مرداوی نے میڈیا کو بتایا کہ حماس اسرائیل کے حالیہ تجویز کردہ منصوبے پر دیگر مزاحمتی گروپوں کے ساتھ مشاورت کے بعد جلد اپنے جواب کا اعلان کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی وزیر دفاع تہران پہنچ گئے، اعلی عسکری حکام سے ملاقات کریں گے
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت کا ہتھیار فلسطینی عوام کی جنگ میں ایک اہم حیثیت رکھتا ہے جس سے دستبرداری ممکن نہیں ہے۔ ہم کبھی بھی مزاحمت کے ہتھیاروں کے موضوع پر مذاکرات نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہتھیاروں سے دستبرداری کا منصوبہ اسرائیلی سازش ہے اور اس کا مصر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مصر نے صہیونی حکومت کی تجویز فلسطینی مقاومت کو پہنچائی ہے۔
دراین اثناء فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے اہم رہنما علی ابوشاہین نے بھی اسرائیل کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلحہ فلسطینی عوام کا ہے۔ اس کے بارے میں بات چیت کرنا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی منصوبہ نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ اس پر بحث کرنا بھی بے معنی ہے۔
ابوشاہین نے فلسطین پر صہیونی حکومت کے مسلسل غاصبانہ قبضے کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ کوئی فلسطینی گروہ مزاحمت کے اسلحے کی دستبرداری کے لیے تیار نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ مصر اور قطر نے حال ہی میں نتن یاہو کے نئے مطالبات پر مشتمل فہرست حماس کے حوالے کی ہے، جن میں سب سے خطرناک شرط بھی شامل تھی کہ جنگ کے خاتمے کے لئے مقاومت کو اپنے ہتھیاروں سے دستبردار ہونا پڑے گا۔