اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

یہودی وہابی بھائی بھائی، وہابی ملا قاری خلیل الرحمٰن نے اپنا اصل مذہب بتادیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان میں صیہونی لبادےمیں چھپےتکفیری درندوں کےنقاب الٹنا شروع ہوگئے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر وائر میڈیا میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسلام آباد پریس کلب پر قبلہ اول پر قابض غاصب اسرائیلی ناجائز ریاست کا جھنڈالگا کر ایک وہابی مولوی قاری خلیل الرحمٰن رحیمی عرف ڈیوڈ ایریل گزشتہ کئی روز سے احتجاج کررہا ہے جو کہ خود کو مسلم صیہونی کہتا ہے اور پاک اسرائیل دوستی کےایجنڈے پر کاربند ہے لیکن ریاستی ادارے جنہیں ہر مسئلے میں ایرانی ایجنٹ تو فوراً نظر آجاتے ہیں لیکن قائد اعظم کے فرمان کے مطابق غاصب ریاست اسرائیل کے حامی شہر اقتدار کی شاہراہوں پر دن دہاڑے بھی دکھائی نہیں دے رہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی کیمپ پر ناجائز ریاست اسرائیل کا جھنڈا لگا کر حکومتی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے کا نام قاری خلیل الرحمٰن رحیمی ہےجس نے خودساختہ طور پر اسلام چھوڑ کر صیہونیت اختیارکی اور اپنانام ڈیوڈ ایریل رکھ لیا ہے ،ذرائع کے مطابق یہ شخص ملک دشمن کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے سینئر لیڈر جامعہ دار القران فیصل آباد کے استاد قاری یاسین کا بیٹا ہے ۔

وہابی مولوی قاری خلیل الرحمٰن رحیمی عرف ڈیوڈ ایریل پاکستان اسرائیل الائنس کے نام سےاسلام آباد میں ایک ادارہ چلا رہاہے ،اس کا مطالبہ ہے کہ مجھے ڈیوڈ ایریل کے نام سے پاکستانی پاسپورٹ جاری کیاجائے اور پاکستانی پاسپورٹ پر درج اسرائیل کے خلاف عبارت کو حذف کیا جائے ۔ اس کے ادارے کا مقصدپاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام ہے ۔

بظاہر ایک عالم اور قاری ہونے کے باوجود قبلہ اول بیت المقدس پر قابض اور لاکھوں مسلمانوں کے قاتل اسرائیل کی حمایت میں آواز اٹھانے والے اس بہروپیئےکو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ہے۔ کھلے عام وفاقی دارالحکومت کی اہم شاہراہ پر اسرائیل کے حق میں احتجاج کرنے والے اس شخص کے خلاف کوئی ریاستی ادارہ ایکشن لینے کی جرات نہیں کررہا ۔ تاحال حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ۔

پاکستان کے 22کروڑ محب وطن عوام ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام دشمن ایجنڈے پر کارفرما اس صیہونی ایجنٹ کو فوری گرفتار کرکے غداری کا مرتکب قرار دےکر قرار واقعی سزادی جائے اور اسے نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کی دوبارہ ایسی بےغیرتی کی جرات نا ہوسکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button