سوڈان میں شدید جھڑپیں جاری، 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک و زخمی
سوڈان کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں میں تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے اور مرنے والوں کی تعداد چار سو پّچیس تک پہنچ چکی ہے۔
رپورث کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف علاقوں میں عبدالفتاح البرہان کے زیر کمان فوج اور محمد حمدان دقلو کے زیر کمان پیرا ملٹری فورس کے درمیان ہفتے کی صبح سے شدید جھڑپوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا جو آخری اطلاع ملنے تک جاری تھا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ پریس ذرائع نے متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری رہا اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیاہے ۔
سوڈان کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں میں تیز رفتار اضافے کے ساتھ ہی زخمیوں کی تعداد بھی بڑھکر تین ہزار سات سو تیس تک پہنچ گئی ہے۔
عید الفطر کے دن فائربندی کے اعلان کے باوجود خرطوم اور مختلف دیگر علاقوں سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں ۔
صدارتی محل کے شمال میں بھی پے درپے دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں اور خرطوم کی فضا میں جنگی طیاروں کی پروازیں بھی دیکھی گئیں۔
مختلف علاقوں میں جاری گولہ باری کے نتیجے میں دھواں اٹھتا بھی دیکھا گیا۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سمیت مختلف علاقوں میں عبدالفتاح البرہان کے زیر کمان فوج اور محمد حمدان دقلو کے زیر کمان پیرا ملٹری فورس کے درمیان جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔