مشرق وسطی
یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت
مغربی یمن میں صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت بدستور جاری ہے جبکہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے الحدیدہ سمیت مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو ایک بار پھر حملوں کا نشانہ بنایا۔
یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حیس، جبلیہ اور مقبنہ کے مختلف علاقوں پر کئی بار حملے کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الجبلیہ کے مختلف علاقے بھی جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الجبلیہ کے مختلف علاقے بھی جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنے۔
دوسری جانب یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال کے آغاز سے اب تک یمن کے سرحدی علاقے خاصطور سے صعدہ کے مختلف علاقے جارح سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ شدّا پر سعودی اتحاد کے تازہ حملوں میں ایک عام شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ شدّا پر سعودی اتحاد کے تازہ حملوں میں ایک عام شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق سعودی فوج نے شمالی یمن میں واقع صوبے صعدہ کے سرحدی علاقے منبہ میں واقع علاقے عفرہ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی ہے اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی ہے اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔