پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی میں 13 پولیس کمانڈوز پرکالعدم طالبان کا حملہ بزدلانہ اور سفاکانہ فعل ہے، سید محمد رضا

شیعہ نیوز (کوئٹہ) رُکن بلوچستان اسمبلی اور حلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے سید محمد رضا نےجمعرات کے روز کراچی میں رونما ہونے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جس میں 13 پولیس کمانڈوز نے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کراچی میں 13 پولیس کمانڈوز پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کو بزدلانہ اور سفاکانہ فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کسی نرمی کے مستحق نہیں۔ انسان دشمن اور پاکستان دشمن طالبان کے ساتھ حکومت کے امن مذاکرات لاحاصل ہیں۔ کراچی اور پشاور میں حالیہ دہشت گردانہ کاروائیاں حکومت کے لئے کھلا پیغام اور ریاستی اداروں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں کہ طالبان ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم انسانوں کو اپنی دہشت گردانہ کاروائی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کا جمہوری نظام کافرانہ ہے۔ جس کو وہ کبھی بھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ اگر وہ پاکستان کے آئین کو مانتے تو انہیں جنگ کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی۔ طالبان کسی ابہام کا شکار نہیں۔ وہ پورے پاکستان پر اپنی طرز کی شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ اگر ابہام یا خوش فہمی کا شکار ہیں تو وہ حکومت اور چند سیاسی و مذہبی جماعتیں ہیں۔ جن کی طالبان دہشت گردوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے خوف کے مارے ٹانگیں کانپتی ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ آنکھیں بند کر دینے سے بلی اُن پر حملہ آور نہیں ہوگی جبکہ ایسا ہرگز نہیں۔ طالبان کو جب کبھی جہاں بھی موقع ملے وہ معصوم انسانوں پر حملہ کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ اس کے لئے انہیں کسی وجہ کی ضرورت نہیں۔
آغا رضا نے اُن حلقوں پر تعجب کا اظہار کیا جو نام نہاد حکومت طالبان مذاکرات کو امن کے لئے امید کی کرن سے تعبیر کرتے ہیں اور عوام کو بےوقوف بناکر ہمیشہ کے لئے اپنی کھوئی ہوئی سیاسی ساکھ اور چوہدراہٹ کو دوبارہ بحال کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ عوام باشعور ہیں اور اب مزید اُن کے دقیانوسی اور رَٹے ہوئی من گھڑت اور بےبنیاد چکنی چپڑی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ عوام کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ایم ڈبلیو ایم ہی اُن کے مشکل وقت میں اُن کے کام آئی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم اُن کے دکھ درد میں ہمیشہ سے اُن کے ساتھ شریک رہی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ہی وہ سیاسی جماعت ہے جس نے مظلوم ہزارہ قوم کو کوئٹہ میں تنہائی سے نکال کر پاکستان کے دیگر سنی شیعہ عوام کے ساتھ متحد و یکجا کردیا ہے۔ جہاں تک پاکستان میں قیام امن کی بات ہے، پاکستان کے ہر مظلوم کی حمایت اور ہر ظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کی بات ہے یا پاکستان میں قومی، مذہبی و سیاسی ہماہنگی، رواداری و بھائی چارے کی بات ہے تو اس کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہر فورم پر تمام معتدل، وسیع القلب، روشن فکر، ترقی پسند، انسان دوست و تعلیم دوست قومی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ کام کررہی ہے۔ اِن مقاصد کے حصول کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی۔ دہشت گرد کی کوئی قوم، دین یا فرقہ نہیں ہوتا۔ ہماری نظر میں پاکستان میں کوئی بھی شخص، چاہے اس کا کسی بھی قوم، مذہب یا فرقے سے تعلق ہو، اگر وہ بےگناہ مارا جاتا ہے تو وہ شہید ہے جبکہ اس کی جان لینے والا دہشت گرد اور ظالم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button