پاکستانی شیعہ خبریں
یوتھ آف پارا چنار کا روڈ بندش اور مغویوں کی بازیابی کیلئے تین روز سے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری

مقررین کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار سال کے دوران طور ی و بنگش قبائل اور متحارب گروپوں کے درمیان کئی معاہدے ہو چکے ہیں جن میں 2008 میں حکومت کی سرکردگی میں منعقدہ مری معاہدہ قابل ذکر ہے اور فروری 2011 میں اس پر عمل درآمد کے باقاعدہ احکامات وزیر داخلہ رحمان ملک کے زبانی جاری ہوئے ہیں۔ لیکن 25 مارچ کو ٹل پاراچنار روڈ پر 11افراد کی شہادت اور 35 کی تاحال عدم بازیابی اس معاہدے اور وزیر داخلہ کے احکامات پر سوالیہ نشان ہیں۔
قبائلی مشران اور یوتھ آف پاراچنار کے نمائندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت گزشتہ ایک ماہ سے مغوی 41 افراد کو فوری طور پر رہا کرائے۔ طوری بنگش اور مخالف فریق میں ہونے والے مری معاہدہ پر عمل درآمد کرایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پشاور سے پارا چنار تک پی آئی اے سروس فوری طور پر بحال کیا جائے۔ کرم ملیشیاء کو دیگر علاقوں سے واپس بلا کر کرم ایجنسی میں تعینات کرایا جائے۔ ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے جگہ جگہ آرمی چیک پوسٹیں بنائی جائیں۔ پاراچنار میں دو سالوں سے بند موبائل سروس بحال کیا جائے۔
چیئرمین ہیومین رایٹس آف پاکستان سینیٹر اقبال حیدر نے اپنے بیان میں یوتھ آف پاراچنار کی اس تحریک کی بھر پور حمایت کی اور پاراچنار میں جاری انسانی اور معاشی قتل عام کی شدیدمذمت کی ہے۔