جس سیاسی جماعت نے بھی تکفیری گروہوں سے معاہدہ کیا اسے شیعہ ووٹ نہیں ملے گا، علامہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم عالمی استعمار امریکہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اس دنیا پر حاکمیت کا حق صرف اللہ کا ہے، جب اللہ کا امام آئے گا تو دنیا سے یزیدیت خود بخود مٹ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء ملت جعفریہ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، اس سال کو آمادہ رہنے اور میدان میں رہنے کا سال قرار دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان لاہور میں منعقدہ قرآن و سنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دشمن کا مقابلہ منظم ہوکر ہی کیا جاسکتا ہے۔ جس دن تیس لاکھ شیعہ اکھٹے ہوگئے کوئی ہمارا حق نہیں چھین سکے گا۔ ہم ظالموں سے خنجر چھین کر انہی کے سینے میں گھونپیں گے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال برقرار رہی تو پارلیمنٹ سمیت جی ایچ کیو کا گھیراؤ کریں گے۔ جن اداروں کی ذمہ داری سیکیورٹی ہے انہوں نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کیں تو ہم انہیں گھروں سے نکلنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا اگر دہشتگردوں کا راستہ حکومت نے نہ روکا تو ہم مجبور ہوجائیں گے کہ ان کا راستہ روکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں، کیوں کہ یہ ہماری سالمیت کیخلاف ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہماری فوج کرے نہ کہ امریکہ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر اعتماد نہ کیا جائے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی جو وطن کی بیٹی ہے اگر ہندو بھی ہوتی تو ہم حمایت کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین اُس کی ملک واپسی کا مطالبہ کرتی ہے اور حکومت سے تقاضہ کرتی ہے کہ وہ اسے وطن واپس لانے کے اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اکھٹے رہتے تو آج قوم ذلیل وخوار نہ ہوتی، آج کے بعد کوئی سیاسی پارٹی شیعوں کو دھوکہ نہیں دے سکے گی، یہ ووٹ کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں بلکہ علی ع اور حسین ع کا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ کسی دہشتگرد کو پارلیمنٹ میں نہیں جانے دیں گے، ہماری جانب سے معتدل غیرت مند شیعہ سنی امیدوار پارلیمنٹ جائیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں بھرپور سیاسی کردار ادا کریں گے اور آئندہ الیکشن میں طاقتور مرکزی حکومت لائیں گے تاکہ امریکہ کا راستہ روکا جاسکا۔ اور ملک سے منافرت کا خاتمہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ اہل سنت بریلوی حضرات کے بعد شیعہ دوسری بڑی قوت ہیں، ہم بکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت آئے گا جب شیعہ پاکستان کی طاقتور قوم ہوگی اور ہم دوسروں کو بھی مضبوط بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے مجالس کیلئے کوئی اجازت نہیں مانگنی، یہ ہمارا آئینی حق ہے، جہاں دل کرے گا وہیں پر عزارداری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک میں عزاداری امام حسین ع عام ہوتی تو آج دہشتگردی عام نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ اگر جس پارٹی نے دہشتگردوں سے کوئی معاہدہ کیا شیعہ قوم اس پارٹی کو ووٹ نہیں دیگی۔
علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دہشتگرد چھوڑ دیئے لیکن مولانا غلام رضا نقوی آج بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہیں۔ ہم ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ان کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی تو ہم سمجھنے پر مجبور ہونگے کہ تم لوگ شیعیوں کے دشمن ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ برسوں سے لہو لہو ہے، اگر ہم آج منظم ہوجائیں تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پی پی پی سے کہتا ہوں کہ اگر اس نے ملک بھر میں شیعیوں کی نسل کشی نہ رکوائی تو ہم پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ اور پاکستان کے شیعہ اسلام آباد کی طرف رخ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قوم تیاری کرے ہم ان یزیدیوں کو سبق سکھائیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین ماتمی انجمنوں، علماء، اور نوجوانوں کا پلیٹ فارم ہے اور اس کا ایک نعرہ ہے، لبیک یاحسین ع۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پنجاب یونیورسٹی میں غنڈے پال رکھے ہیں، اگر انہیں قابو نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی والے بھی کھلے عام چل پھر نہیں سکیں گے۔ انہوں نے ن لیگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رانا ثناء اللہ کے دھوکے میں نہ آئے، اور دہشگردوں کو سپورٹ کرنے سے باز آئے۔