پاکستانی شیعہ خبریں

سکردو میں ہزاروں افراد طلبہ اور آغا سید علی رضوی کی گرفتاری پر سراپا احتجاج

gilgit-lahu-lahu-495x444سکردو میں پولیس کی جانب سے طلبہ اور معروف عالم دین و سماجی کارکن آغا علی رضوی کی گرفتاری کے خلاف ہزاروں عوام غم و غصے کے عالم میں سڑکوں پر نکل آئے حکومت اور وزیر اعلی مخالف نعروں کی گونج سے سکردو شہر لرز رہا ہے

فلائٹس میں طلبہ کو جگہ نہ دینے اور سی ون تھرٹی کی پرواز وعدوں کے باوجود نہ چلانے کے خلاف طلبہ نے ائرپورٹ پر دھرنا دیا تھا اور آج صبح پولیس نے دھرنے کے شرکاء کو گرفتار کیا ہے

سکردو میں گذشتہ دو روز سے طلبہ نے ائرپورٹ پر دھرنا لگا یا ہوا تھا طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں سکردو اسلام آباد فلائٹس میں جگہ نہیں دی جارہی اور سی ون تھرٹی کا وعدہ کر کے نہیں چلایا جارہا ہے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے سکردو کے معروف عالم دین و سماجی کارکن آغا علی رضوی بھی دھرنے میں شریک تھے کہ آج صبح پولیس نے اچانک دھرنے پر حملہ کیا اور آنسو گیس کی شلنگ کی لاٹھی چارچ کیا اور سید علی رضوی سمیت درجنوں طلبہ کو گرفتار کیا

سانحہ بابوسر کے بعد وزیر اعظم سے لیکر حکومتی ہر شخص نے سی ون تھرٹی کے وعدے کیے تھے جبکہ وزیر داخلہ جب خصوصی طیارے میں وزیر اعلی جی بی کی بیٹی کی شادی کے لئے سکردو گئے تو تب بھی انہوں نے ائرپورٹ پر طلبہ سے وعدے کیے لیکن ان میں سے کسی ایک کو بھی وفا نہ کیا ادھر گذشتہ بارہ تیرہ دن بائے روڈ راستہ بند رہا ہے اور اس راستے پر سفر اب بھی خطرات سے خالی نہیں کیونکہ گذشتہ تین بڑے سانحوں میں دو درجن سے زائد طلبہ شہید ہوچکے ہیں

طلبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیونکہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں اور وہ ان تک گلگت بلتستان کے راستے بند ہونے کے سبب واپس تعلیمی اداروں میں نہ جا سکے ہیں، گلگت بلتستان کے سینکڑوں طلبہ عالی تعلیم کے لئے ملک کے دیگر شہروں کی جانب سفر کرتے ہیں جبکہ مقامی شیعہ علماء کا کہنا ہے گلگت بلستان کے حالات کا ذمہ دار رحمان ملک ہے
رحمان ملک اور سید مہدی شاہ کے آرڈر پر ڈی سی اور کی طرف طلبا پر تشدد لاٹھی چارچ کروائی، اس کے بعد طلبا سکردو ائرپورٹ پہنچ گئے، وہاں شدید احتجاج کرتے ہوئے سکردو ایرپورٹ کے شیشے توڑ دیے اور رن وی کی طرف جانے کی کوشش جاری ہے

کل رحمان ملک جب سکردو گیا تو اس نے وہاں پر طلبا سے وعدہ کیا تھا میں آپ کے لیے دو جہاز بھیج دوں گا تا کہ طلبا ٹایم سے اسلام آباد پہن جایے۔
لیکن یہ وعدہ پورا نہیں ہونے سے لڑکے احتجاج کیا، انہوں نے رحمان ملک اور سید مہدی شاہ کی گاڑی کے سامنے احتجاج کیے، ان کی گاڑیاں چلتی ہوئی نکل گیی، اس سے کئی لڑکے زخمی ہوئے۔
اس کے بعد رحمان ملک اور سید مہدی شاہ کے آرڈر پر ڈی سی او کی طرف سے طلبان پر تشدد لاٹھی چارچ ہوئی، اس کے بعد طلبا پلیس کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے سکردو ائرپورٹ پہنچ گئے، وہاں شدید احتجاج کرتے ہوئے سکردو ایرپورٹ کے شیشے توڑ دیے اور رن وی کی طرف جانے کی کوشش جاری ہے جہاں رحمان ملک سی ون 30 سے اسلام آباد آنے کی تیاری میں ہے۔
سکردو کے عوام پر ظلم جاری ہے یہاں تک کہ ان کو بائی ائیر آنے کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جارہی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button