لبیک یا رسول اللہ ریلی میں زخمی ہونے والے رضا تقوی شہید
لبیک یا رسول اللہ میں زخمی ہونے والے سید رضا تقوی آج کراچی میں مقامی اسپتال میں شہید ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی پولیس کی جانب سےکل اتوار کو مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹو ڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اہانت اسلام و پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف نکالی جانیوالی پر امن ریلی کے شرکاء جو امریکی قونصلیٹ کی طرف جا رہے تھے، فائرنگ کردی تھی۔
علی رضا تقوی اور دیگر ۸ جوان پولیس اور امریکی قونصلیٹ کے اند ر سے ہونیوالی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوگئے تھے۔علی رضا تقوی انتہائی نگہداشت کےشعبے میں مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے لیکن آج صبح وہ جانبر نہ ہوسکے اور شہید ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق علی رضا تقوی کو امریکی قونصلیٹ کے سامنے اس وقت گولی مار کر شہید کیا گیاجب ہزاروں عاشقان رسول قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تمام روکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے امریکی قونصلیٹ پہنچ گئے جہاں وہ اسلام و پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف بننے والی فلم کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے۔ہزاروں عاشقان رسول نے قونصلیٹ پر لہرانے والا امریکی پرچم اتار کر لبیک یا رسول اللہ کا پرچم امریکی قونصلیٹ پر نصب کردیا۔
شہید علی رضا تقوی کی عمر ۴۸ سال تھی اور انکے ۵ بچے تھے، سب سے بڑے بیٹے کی عمر ۱۱ سال جبکہ سب سے چھوٹے کی ۲ سال کے قریب ہے۔
مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے پاکستان بھر میں پر امن لبیک یا رسول اللہ ریلی پر پولیس کے بیہمانہ تشدد اور فائرنگ کیخلاف احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے اور ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او نے شہید رضا تقوی کی شہادت کی ایف آئی آر ڈی آئی جی مشتاق مہر کے خلاف کاٹنے کا مطالبہ کیا ہے جس نے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کرنے حکم دیا تھا ۔