نیو یارک: پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
نیو یارک میں مقیم پاکستانی شیعہ شہریوں سمیت دیگر ممالک کے شیعہ شہریوں نے پاکستان بھر میں طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق نیو یارک میں مقیم پاکستانی شیعہ شہریوں سمیت دیگر ممالک کے پانچ ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں نے پاکستان بھر میں وہابی دہشت گردوں اور طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق نیو یارک کی سڑکوں پر جمعہ کے روز پانچ ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں نے پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں ہونے والی مسلسل شیعہ نسل کشی کے خلاف زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
نیو یارک میں نکالی گئی احتجاجی ریلی کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا ۔نیو یارک میں مقیم پاکستانی شیعہ شہریوں سمیت دیگر ممالک کے شیعہ شہریوں نے اقوام متحدہ کے مرکزی سیکریٹریٹ کے سامنے نماز جمعہ ادا کی جس کے بعد پاکستان میں دس ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں کے قتل پر وہابی طالبان دہشت گردوں کے خلاف احتجاجی ریلی کا آغاز کیا گیا۔احتجاجی مارچ کا آغاز اقوا م متحدہ کے دفتر کے سامنے سے شروع ہو کر نیو یارک میں پاکستانی قونصلیٹ پر اختتام پذیر ہوا۔پاکستانی شیعہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف نیویارک میں نکالے گئے احتجاجی جلوس میں خواتین،بچوں سمیت مرد شامل تھے ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر۔شیعہ سنی بھائی بھائی،ہزاروں شیعہ مسلمانوں کا قتل پاکستان کا قتل ہے، دہشت گردی بند کرنے،شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی بند کروانے سمیت لکھا ہوا تھا کہ شیعہ مسلمانوں کو بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہے۔
احتجاجی مارچ میں شریک نوجوانوں نے زرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور دین نہیں بلکہ وہ انسانیت کے دشمن ہیں اور انسان کہلانے کے لائق بھی نہیں ہیں۔مظاہرے میں شریک ایک شخص ظفر الحق نے ایرانی نیوز ایجنسی ارنا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات پوری دنیا پر روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے قاتل وہابی طالبان اور کالعدم دہشت گرد سپاہ صحابہ ہیں۔ظفر الحق نے کہا کہ میں خود شہر کراچی کا رہنے والا ہوں جہاں گذشتہ دنوں ایک باپ اور معصوم بیٹی پر وہابی ناصبی دہشت گردوں نے حملہ کیا اور معصوم بچی کا باپ شہید ہوگیا اور بچی شدید زخمی حالت میں اب تک اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے۔جبکہ حکومت نے ابھی تک دہشتگردوں کو گرفتار نہیں کیا۔
مظاہرے میں شریک ایک لڑکی ریحا ، جس نے اپنے ہاتھوں میں ایک پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر شیعہ و سنی وحدت کا نعرہ درج تھا، ریحا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں اس لئے آئی ہوں کہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کروں تا کہ و ہابی طالبان دہشت گرد جن کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ان کا چہرہ بے نقاب کیا جا سکے۔مظاہرین کاکہنا تھا کہ وہابی طالبان دہشت گرد صرف پاکستان میں ہی شیعہ مسلمانوں کا قتل عام نہیں کر رہے بلکہ عراق ،شام اور دیگر ممالک میں بھی شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ نیو یار ک میں شدید سرد موسم اور ٹھنڈ کے باوجود مظاہرین نے ریلی نکالی اور پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔
نیو یارک میں قائم پاکستانی قونصلیٹ سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں پاکستانی شیعہ مسلمانوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا ہے جبکہ کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہونے کی حیثیت سے ہر شخص کو اس کے بنیادی حقوق فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے خواہ وہ شیعہ ہو یا کسی اور مسلک سے تعلق رکھتا ہو۔قونصلیٹ حکام نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ پاکستان حکومت کے متعلقہ اداروں کو ایک پٹیشن بھیجی جائے گی جس میں 10ہزارشیعہ مسلمانوں کی شہادتوں میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا لکھا جائے گااور شیعہ نسل کشی کو روکنے میں کردار ادا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ماہ نومبر میں 10محرم الحرام یوم عاشورائے حسینی (ع) کے موقع پر جلوس عزاء میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں ۸ شیعہ شہید جبکہ ۳۰ سے زائد زخمی ہو گئے تھے اور اس دھماکے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد گروہ تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
اسی طرح راولپنڈی میں بھی جلوس عزاء کے دوران ایک خود کش حملے میں 26ْشیعہ شہید اور ۵۰ سے زائد زخمی ہو گئے تھے اور اس خود کش حملے کی ذمہ داری بھی کالعدم دہشت گرد تحریک طالبان نے قبول کر لی تھی۔