پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی کے بے حس حکمرانوں نے آج تک کسی دہشت گرد کو گرفتار کر کے نشانِ عبرت نہیں بنایا:علامہ محمد امین شہیدی

ameen shaeediپاکستان بھر میں مظلو م عوام کے قتل عام کا ذمہ دار موجودہ حکومتی نظام کو سمجھتے ہیں ، ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے فرسودہ جمہوری نظام میں اصلاحات کے نعرے کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ملک دشمن طالبان کے ساتھ مذاکرات کی مذمت کرتے ہیں ۔شہر قائد کے امن کو منعظم سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے۔ علامہ محمد امین شہیدی( ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان)
کراچی(پ۔ر)پاکستان بھر میں مظلو م عوام کے قتل عام کا ذمہ دار موجودہ حکومتی نظام کو سمجھتے ہیں ، ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے فرسودہ جمہوری نظام میں اصلاحات کے نعرے کا خیر مقدم کرتے ہیں ،الیکشن نظام میں اصلاحات تحریک منہاج القرآن اور مجلس دحدت مسلمین کا مشترکہ نعرہ ہے۔پاکستان کو مشکلات کی گرداب سے نکالنے کے لئے شیعہ و سنی مکاتب کا اکھٹا ہونا ضروری ہے۔14جنوری لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں ۔
ملک دشمن طالبان کے ساتھ مذاکرات کی مذمت کرتے ہیں ۔شہر قائد کے امن کو منظم سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے۔ وطنِ عزیز کا استحکام داؤ پر لگا ہوا ہے ، حکمرانوں کو مذاکرات کی سوجھی ہوئی ہے ۔سرِ زمین وطن روزانہ اپنے باوفا فرزندوں کے خون سے رنگین ہورہی ہے ۔بیگناہ ملتِ مظلوم کے قتل عام میں ملوث طالبان کے ساتھ مذاکرات کی باتیں دفاع وطن اور استحکام وطن کے لئے ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کر نے والے سپوتوں کے خون سے غداری ہے ۔ ملک دشمن طالبان کے ساتھ مذاکرات کی مذمت کرتے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ محمد امین شہیدی نے وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے امن کو اتحادی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کھا گئی ،اور ان بے حس حکمرانوں نے آج تک کسی دہشت گرد کو گرفتار کر کے نشانِ عبرت نہیں بنایا، اور نہ ہی آج تک اس دہشت گردی میں شہید ہونے والی عوام کے غموں کا مداوا کیا گیا ۔شہر قائد میں روزانہ خونی سورج طلوع ہوتا ہے ،اور دہشت گردی کی لپیٹ میں جانے کتنی ماؤں کی گودیاں اجڑ جاتی ہیں ۔حکمران اپنے محلات میں آرام کی نیند سو رہے ہیں۔ دہشت گردی کا سد باب کرنے والا کوئی نہیں ۔دوسری جانب سکیو رٹی ادارے کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور ان کے جلسہ جلوسوں میں حفاظتی انتظامات کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔اسلحہ کی کھلی نمائش کی جاتی ہے، اور کسی بھی مسجد و امام بارگاہ پر اسکیورٹی اداروں کی سر پرستی میں حملہ کر دیا جاتا ہے مگر ان دہشت گرد گرہوں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ۔ اور ریاستی ادارے بیگناہ نوجوانوں کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اغواہ کر تے ہیں ۔اگر یہ ہی حال رہا تو ملک کے معاشی حب کراچی میں ان دہشت گردوں کی عملی حکمرانی ہوگی اور مطلوم عوام کا کشت و خون ناحق ہی بہتا رہے گا ۔ا
نھوں نے معروف ماہر تعلیم انجینئرعلی حیدر کے سفاکانہ قتل کی پر زور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کا نشانہ بنے والے لال قلعہ گرامر اسکول کے ایڈمنسٹریٹر انجینئر علی حیدر کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button