اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے حوالے سے آئی ایس آئی کی رپورٹ مسترد کر دی
واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہا ز خود نوٹس کیس کی سماعت تین رکنی بینچ کر رہاہے جس کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کر رہے ہیں۔
سانحہ کوئٹہ کے خلاف سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک اور سیکرٹری داخلہ خواجہ صدیق اکبر عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستانی ایجنسی اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی پر مبنی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے دوبارہ سے بنانے کا حکم جاری کر دیا۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کے سوالوں کے جوابات اس رپورٹ میں نہیں ہیں تاہم آئی ایس آئی دوسری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس رپورٹ کو از سر نو ترتیب دے۔اس موقع پر سیکرٹری دفاع کاکہنا تھا کہ اس رپورٹ میں ملٹری انٹیلجنس کا عمل دخل نہیں ہے البتہ اگر کوئی اطلاعات ہوتی ہیں تو وہ آئی ایس آئی کو فراہم کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے ایک سو دس شیعہ مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے اور وزیر اعظم یہ ذمہ داری قبول کیوں نہیں کرتے؟۔