ایاد علاوی کے ساتھ سعودی بادشاہ کے مذاکرات کی ان کہی باتیں/ سعودی عرب عراق پر اہل تشیع کی حکمرانی نہیں چاہتا۔
ملک عبداللہ نے اس ملاقات میں ایاد علاوی سے مخاطب ہوکر کہا ہے: "سعودی عرب نہیں چاہتا کہ عراق پر شیعوں کی حکمرانی ہو”۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مخالف ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سابق عراقی وزیر اعظم ایاد علاوی ـ جو شیعہ خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود اردن اور سعودی عرب کا قریبی حلیف اور عراق میں اکثریتی شیعہ آبادی کی حکومت کے قیام کے مخالف ہیں ـ نے حال ہی میں سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے ملاقات اور بات چیت کی اور سعودی بادشاہ نے ان سے کہا: "اگر آئندہ پارلیمانی انتخابات میں آپ لوگ کامیاب نہیں ہوئے تو حکومت میں اقتدار حاصل کرنے والے والے شیعہ راہنماؤں کو فوجی بغاوت کے ذریعے ہٹا دیں”۔
سعودی سیکورٹی مشینری کے سربراہ "امیر مقرن بن عبدالعزیز” اس ملاقات میں ایاد علاوی کے ساتھ اس مشترکہ نکتے پر متفق ہوگئے ہیں کہ سابق بعثی فوج کے بہت سے افسر اپنے مناصب پر بحال کئے جائیں اور اگر حکومت کے مخالفین امریکیوں کی حمایت سے انتخابات میں کامیابی حاصل نہ کرسکیں تو یہ افسر عراق کی شیعہ حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کریں گے اور اہل تشیع کو اقتدار سے محروم کرکے عراق کو ایک بار پھر بعثی اقتدار اور اقلیتی حاکمیت کے تاریک دور میں لوٹا دیں گے۔
یادرہے کہ ایاد علاوی العراقیہ الائنس کے راہنماؤں میں سے ہیں جو گذشتہ ہفتے ایک غیر متوقعہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے اور وہاں انھوں نے سعودی عرب کے حکام سے خفیہ گفتگو کی تھی