طالبان سے حکومتی مذاکرات! کالعدم سپاہ صحابہ کا یزیدی دہشت گردخادم ڈھلوں رہا
کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے ایک ناصبی دہشت گرد کو پنجاب حکومت نے رہا کر دیا ہے جبکہ وفاقی حکومت ایک ایسے کالعدم دہشت گرد گرو ہ کے ساتھ مزاکرات کی طرف بڑھ رہی ہے جن کے ناپاک ہاتھوں پر چالیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا خون ہے۔واضح رہے کہ دور حاضر میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ نے نام بدل کر اہل سنت والجماعت رکھ لیا ہے تاہم اس نام سے جہاں عام سنی مسلمانوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے وہاں سنی سیاسی حلقوں میں شدید تشویش بھی پائی جاتی ہے۔
کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کا ناصبی سرغنہ خادم حسین ڈھلو گذشتہ دنوں بھکر سے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ خادم حسین ڈھلو پر پابندی عائد تھی کہ وہ بھکر میں داخل نہیں ہو سکتا ہے،تاہم ڈھلو نہ صرف بھکر می داخل ہو ا بلکہ کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے یزیدی دہشت گردوں کے ساتھ مل کر دریا خان ، جام کوٹلہ سمیت بھکر میں شیعہ مسلمانوں پر دہشت گردانہ حملے کئے جس کے نتیجے میں متعدد شیعہ شہید ہوئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔
لاہور میں کالعدم دہشت گردسپاہ صحابہ کے صوبائی صدر شمس الرحمان، لاہور کے صدر جمیل معاویہ اور لاہور کے ایک اور ذمہ دار ناصبی یزیدی دہشت گرد حافظ حسین احمد نے پنجاب حکومت سے رابطہ کیا اور مذاکرات کے بعد کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی یزیدی دہشت گرد خادم حسین ڈھلو کو رہا کر وا لیا ۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں اور حکومت پنجاب کے درمیان مذاکرات کروانے میں پاکستان مسلم لیگ کے ایک اہم رہنما جو در اصل پس پردہ ناصبی یزیدی دہشت گرد گروہوں کے حمایت یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ تکفیری سوچ کے حامل بھی ہیں سابق رکن قومی اسمبلی ابراہیم پراچہ نے اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔اور ابراہیم پراچہ نے ہی اس با ت کی تصدیق بھی کی ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں اور پنجاب حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد پنجاب حکومت نے ناصبی یزیدی دہشت گرد خادم حسین ڈھلو کو رہا کیا ہے۔