جنرل ضیاء الحق کی باقیات نے وطن عزیز کو لشکروں ،دہشت گرد گروہوںاور وطن دشمن عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنا رکھا ہے۔ملتان میں ریلی سے مقررین کا خطاب
مجلس وحدت مسلمین ملتان اورآئی ایس اوکے زیر اہتمام سانحہ کراچی و مظفر آباد کے شہداء کے چہلم کے موقع پر شاہ شمس تبریز کے مذار پر ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں شہر ملتان سمیت مختلف شہروں سے ہزاروںکی تعداد میں عزاداران امام حسین نے شرکت کی ۔۔شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد ت مسلمین
پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ عاشورہ اور چہلم کا واقعہ حکومت کے منہ پر تماچہ ہے ۔ حکومت 50روز گزرنے کے باوجود ابھی تک تحقیقات عوام کے سامنے نہیں لا سکی
جس سے وضع ہوتا ہے کہ حکومت ملک میں امن وامان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عرصہ سے شیعہ قوم کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن حکومت کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ شیعہ قوم کے ڈاکٹرز ، انجینئرز ، وکلا ء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو ٹارگٹ کلننگ کا نشانہ بنایا گیا اور اب عزاداری کے جلوسوں کو دھماکو ں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاگر حکومت سانحہ کراچی اور مظفر آباد کے اصل محرکات کا پتہ لگالیتی اور اُن کو قرارواقعی سزا دیتی تو چہلم سید الشہداء کے موقع پر دوبارہ بم دھماکے نہ ہوتے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کو روکنے میں بالکل ناکام ہوچکی ہے جبکہ دہشت گردملک کو خانہ جنگی کا شکار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملت تشیعُ کی تمام تنظیموں نے سانحہ کراچی کی تحقیقا ت کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی کہ وہ از خود نوٹس لیں اور عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ اجتماع سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ مظہر حسین کاظمی ، علامہ حسن ظفر نقوی ،علامہ شبیر بخاری ، علامہ ابوزر مہدوی ، مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سیکرٹری مولانا محمد اصغر عسکری، ملتان کے سیکرٹری جنرل مولانا اقتدار حسین نقوی ، مولانا قاضی شبیر علوی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان عادل حسین بنگش اور ذاکر مختار حسین کھوکھر اور دیگر مقررین نے خطاب میں شہداء ِ کراچی و مظفر آباد کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت عزداری کو محدود نہیں کیا جائے گا ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔مقررین نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کی باقیات نے وطن عزیز کو لشکروں ،دہشت گرد گروہوںاور وطن دشمن عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنا رکھا ہے۔ اسلام کے نام پر دنیا کو پاکستان اور اسلام دونوں سے متنفر کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے اب بھی بعض عناصر طالبان ، دہشت گردوں، لشکر جھنگوی، جنداللہ اور دیگر نام نہاد گروہوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ جبکہ یہ تمام گروپس امریکہ ، بھارت اور اسرائیل کی خواہشات کی تکمیل کے لئے سر گرمِ عمل ہیں۔ تمام محب وطن قوتوں کافرض ہے کہ ان گروپس کے چہرے سے اسلام کا نقاب اتارکرقوم کے سامنے ان کے گھناؤنے کرتوت بیان کریں۔بعدازاں دربار حضرت شاہ شمس تبریز سے ریلی نکالی گئی جو دولت گیٹ پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہوگئی ۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد بچے اور خواتین نے شرکت کی ۔ شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں پر چم پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے رکھے تھے جس میں دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ ًبند کرو بندکرو دہشت گردی بند کرو،تم کس کس کو مراو گے یہ ساری قوم حسینی ہے۔