پاکستانی شیعہ خبریں

سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، طالبان اور القاعدہ ایک ہیں، رحمن ملک

Rehman_Malikاسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ داتا کی نگری پر حملہ کرنے والے جانوروں اور کافروں سے بھی بدتر ہیں، کالعدم سپاہ صحابہ، لشکرجھنگوی، تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ ملکر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے سوات، مالاکنڈ میں ناکامی کے بعد پنجاب اور سندھ کا رخ کر لیا، صوبوں کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کی جا رہی ہیں،اسلام آباد میں الیکٹرانک آلات کے ذریعے سیکورٹی مزید بہتر بنائینگے،پولیس کیلئے زیادہ بجٹ اور وسائل فراہم کیے،کمپیوٹرائزڈ ایف آئی آر کا نظام شروع کیا جا رہا ہے۔ جمعہ کو یہاں تھانہ شہزاد ٹائون کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے عام شہریوں کو ایف آئی آر درج کرانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور وہ ایم این اے،ایم پی اے اور بااثر افراد کی سفارش کا محتاج ہوتا تھا۔اب ایف آئی آر فوری طور پر درج ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے،اسلام آباد کے تمام تھانوں میں ایف آئی آر کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائیگا،اور یہ پرنٹڈ ہو گی، کیونکہ پٹواری اور محرر کی لکھائی نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح جس رفتار سے بڑھ رہی ہے،اس رفتار سے اس کے خلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔آج مجرم پولیس سے آگے ہیں،اس سے آگے جانا ہو گا۔اس موقع پر انہوں نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردارکو سراہتے ہوئے کہا کہ آئی بی اور آئی ایس آئی بہترین انداز میں اپنا کام کر رہی ہیں اور انٹیلی جنس معلومات بروقت صوبوں کو فراہم کی جا رہی ہیں،جن سے صوبوں کو بہت مدد مل رہی ہے۔
آج نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیمیں آج بھی ہر شہر میں موجود ہیں،جنھوں نے پاکستان میں دہشتگردی کرنے کے لیے دنیا بھر سے پیسے لیے ہوئے ہیں۔یہ سب مل کر کرائے پر کام کر رہے ہیں۔اسلام آباد میں تھانہ شہزاد ٹاؤن کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں لشکر جھنگوی،سپاہ صحابہ اور تحریک طالبان پاکستان آج بھی ہر شہر میں موجود ہیں۔یہ تینوں دہشتگرد تنظیمیں القاعدہ کے لیے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں نے دنیا سے پاکستان میں دہشتگردی کرنے کے لیے پیسے لیے ہوئے ہیں۔رحمان ملک نے کہا کہ داتا دربار پر حملہ کرنے والے ملزمان کر کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے تمام تر وسائل استعمال کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مزاروں پر حملے کرنے والوں کا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں۔یہ کام کوئی مسلمان نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تمام تھانوں میں ایف آئی آر درج کرنے کا کمپیوٹرائزڈ نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button