پاکستانی شیعہ خبریں

دہشتگرد تنظیموں اور کالعدم جماعتوں پر فی الفور پابندی قومی سلامتی کا تقاضا ہے، صاحبزادہ حامد رضا

شیعہ نیوز (کراچی) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فرقہ واریت و مذہبی منافرت کے گمراہ فسطائی نعرے دم توڑ چکے ہیں، لبیک یا رسول اللہ (ص) کی صداﺅں سے پاکستان گونجے گا، وہ دن دور نہیں جب پوری قوم بدامنی دہشتگردی، مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف انقلاب کے لئے سڑکوں پر نکلے گی۔ وہ کراچی کے دورے کے موقع پر سنی اتحاد کونسل پاکستان کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کیا جا رہا ہے، نام نہاد جہاد فساد کے پروردہ عناصر دہشتگرد اسلام و پاکستان دشمن طالبان کی مجرمانہ سرپرستی میں ایسے کلمات ادا کر گئے جو توہین رسالت (ص) کے مرتکب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مادرِ وطن حالت جنگ میں ہے اور المیہ یہ ہے کہ قیام پاکستان کے مخالف، نظریہ پاکستان کے باغی اب ملک و قوم کی تقدیر و سلامتی کے فیصلے کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمراں اقتدار مفادات کی خاطر بھارت سمیت اسرائیل تک سے قومی غیرت کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بھارتی امریکی اسرائیلی گٹھ جوڑ پاکستان کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکا ہے دوسری جانب پاکستان پر ہی انہی دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کے ذریعے غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر دی گئی ہے جو کہ ملک و قوم کیلئے نیک شگون نہیں ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عالمی قوتیں اور ان کے ایجنٹ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل پاکستان وحدت ملی، امن اور قومی سلامتی پر یقین رکھتی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فتنہ انکارِ آئین کی سرکوبی ضروری ہے۔ قوم دہشت گردوں سے ماورائے آئین معاملات طے کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ آئین کو غیراسلامی قرار دینے والے جلتی پر تیل ڈال رہے ہیں۔ دہشت گردی کو جاری رکھ کر مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے۔ امریکہ افغانستان کی ’’اینڈ گیم‘‘ کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔ ریاست کے باغیوں کے ساتھ مفاہمت نہیں مزاحمت ہونی چاہیے۔ دہشت گردوں کو اہمیت دے کر عدل کے تقاضوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ملکی سلامتی کو مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ پاکستان کو نیٹو سپلائی کی گزرگاہ بنا کر فساد کی بنیاد ڈالی گئی۔ نفاذِ شریعت کیلئے افغانستان ماڈل نہیں ترکی ماڈل سے راہنمائی لی جائے۔ دہشت گرد اسلام کے سپاہی نہیں کرائے کے سپاہی ہیں۔ دہشت گردی اور مذاکرات کا سلسلہ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتا، پاک فوج سیز فائر کا اعلان کر چکی ہے لیکن طالبان نے دہشت گردی کی کارروائیاں روکنے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے انتشار اور فساد پھیلایا جا رہا ہے۔ فارن فنڈڈ این جی اوز کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے۔ حکومت نے پچھلے دس برس کے دوران طالبان سے 19 مرتبہ مذاکرات اور 13 مرتبہ امن معاہدے کیے لیکن ہر بار طالبان نے معاہدوں کو توڑا۔ حکمران عالمی اداروں کے دباؤ پر بجلی مہنگی نہ کریں۔ بجلی کی تقسیم کا شفاف نظام بنایا جائے اور لائن لاسز اور بجلی چوری ختم کرنے اور نادہندگان سے بلوں کی وصولی یقینی بنائی جائے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعویدار آج منہ چھپاتے پھرتے ہیں۔ مسلم لیگ کی حکومت کوئی انتخابی وعدہ پورا نہیں کر سکی۔ عوام حکمرانوں سے مایوس ہو چکی ہے۔ پاک ایران گیس منصوبے کو سردخانے میں ڈالنا افسوسناک ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button