زرداری نواز سندھ حکومت کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرپرستی کر رہی ہے، ایم ڈبلیو ایم کراچی
شیعہ نیوز ﴿کراچی﴾ پیپلز پارٹی کی حکومت کے 6 سالہ دور میں دہشتگردی کے ریکارڈ قائم ہوئے، زرداری نواز سندھ حکومت دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہی ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں مظلوم عوام کے قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کی عدم گرفتاری پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سمیت صوبائی کابینہ مستعفی ہو جائے، خیرپور میں کالعدم دہشتگرد گروہوں کی فائرنگ سے ایم ڈبلیو ایم کے 9کارکنان زخمی، رہنماﺅں اور کارکنان کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت ہے، حکومت سندھ کی جانب سے ممتاز گراﺅنڈ خیرپور میں لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے انعقاد کی اجازت دینے کے بعد بلاجواز گرفتاری کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ان خیلات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ علی انور، سیکریٹری جنرل کراچی حسن ہاشمی،سیکریٹری سیاسیات کراچی سمیت دیگر رہنماﺅں نے خیرپور میں 16 مارچ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے انعقاد کیلئے ممتاز گراﺅنڈ سے گرفتار کئے جانے والے ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنان کی رہائی کیلئے کراچی نمائش چورنگی پر دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔ دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین کے ذمہ داران، کارکنان، شیعہ اکابرین ،علماءسمیت رہنماﺅں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کراچی اور آل پاکستان مسلم لیگ کراچی کا وفد بھی دھرنے کے شرکاء سے اظہارِ یکجہتی کیلئے شریک ہوا تھا۔ دھرنے کے شرکاء لبیک یا رسول اللہ (ص)، لبیک یا حسین (ع) سمیت یزیدیت مردہ باد، زرداری نواز سندھ حکومت مردہ باد اور شیعہ سنی اتحاد زندہ باد زندہ باد کے نعرے بلند کر رہے تھے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماﺅں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ایماء پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس و رینجرز کی جانب سے ممتاز گراﺅنڈ خیرپور میں لیبک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے جھنڈوں کی بے حرمتی کی گئی، وزیراعلیٰ سندھ توہین رسالت کے مجرم ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان وزیر اعلیٰ کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ قائم کریں۔ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی سر پرستی کر رہی ہے، لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس ملک میں جاری دہشتگرد اور ملک دشمن عناصر کے خلاف شیعہ و سنی عوام کی مشترکہ کوشش ہے جس کے خلاف سندھ حکومت کے اُوچھے ھتکنڈوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ رہنماﺅں نے مزید کہ کراچی سمیت صوبہ سندھ میں کالعدم گروہوں کو سیکیورٹی اور فرقہ واریت پھیلانے کا سرٹیفکیٹ دے دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالعدم جماعتیں جب چاہیں شہر قائد کے کسی بھی علاقے میں آزادی سے دفاتر کھولیں اور حکومت سندھ ان کے رہنماﺅں کو سکیورٹی فراہم کرے جبکہ دوسری جانب شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور روزانہ معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس پر یہ نااہل حکمران سب اچھا ہے اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے کہ جھوٹے دعوے کرتے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے کسی رہنماء و کارکنان کے قتل میں ملوث آج تک کسی ٹارگٹ کلر کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سندھ حکومت دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ رہنماﺅں نے مطالبہ کیا کہ خیرپور میں ایم ڈبلیو ایم کے بلاجواز گرفتار رہنماﺅں اور کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے اور ممتاز گراﺅنڈ میں لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے بینرز اور جھنڈوں کی بے حرمتی کرنے والے پولیس و رینجرز اہلکاروں، خیر پور انتظامیہ سمیت وزیراعلیٰ سندھ اور کابینہ مستعفی ہو جائیں۔ دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ رانی پور، اہنگوجہ، کوٹ ڈیجی، سٹھارجہ اور ببرلو نائی پاس پر جاری ہے اور ترجمان مجلس و حدت مسلمین کا کہنا ہے کہ کارکنان کی رہائی اور خیر پور ممتاز گراﺅنڈ میں ہونے والی لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے حتمی انعقاد تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔