بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں، ہر صورت میں امن و امان برقرار رکھیں گے، میر سرفراز بگٹی
شیعہ نیوز(کوئٹہ) حکومت ہر جگہ اپنی رٹ قائم کریگی۔ اگر کسی نے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی، تو اس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائیگی۔ بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں۔ کالعدم تنظیمیں جن میں بی ایل اے، بی آر اے، لشکر بلوچستان، بی ایل ایف، یو بی اے، اس وقت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کام کر رہی ہیں۔ ہم ہر صورت میں امن و امان برقرار رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ گذشتہ چند دنوں سے بلوچستان کے مختلف علاقے جن میں پنجگور اور آواران میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن پر حملے کئے جا رہے تھے اور حکومت کی اتھارٹی کو چیلنج کیا جا رہا تھا۔ آواران کے علاقے جوادار میں فراری کیمپ موجود تھے۔ جس پر ایف سی نے پیر کی صبح کارروائی کی۔ جس میں 10 دہشتگرد جاں بحق ہوگئے اور 3 فرنٹیئر کور کے اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ پہنچایا گیا ہے۔ دہشتگردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ جو جلد ہی عوام کے سامنے دہشتگردوں کی تصاویر اور اسلحہ دکھایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کر سکیں گے۔ عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا اور صوبے میں امن و امان برقرار کھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فراری کیمپ اپنے ٹھکانے تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ایک جگہ مستقل نہیں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے کہ حکومت ان سے نمٹ نہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ کریں۔ ہم نے ہمیشہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ وفاقی حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کیلئے صوبائی حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے اور وزیراعلٰی بلوچستان جب چاہے آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔ یہ ان کی مرضی پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہمیشہ ہم نے جمہوری انداز میں بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ امن و امان کی صورتحال دوسرے صوبوں کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے۔ کچھ عرصہ قبل امن و امان کی صورتحال خراب ضرور ہوئی تھی۔ مگر دوبارہ اس پر قابو پالیا گیا ہے۔ اس وقت ہم حالات جنگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر سمیت ان کا کسی بھی کالعدم تنظیم سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جمہوری لوگ جمہوری انداز میں فیصلہ کرتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالا جائے کیونکہ طاقت کے ذریعے کبھی بھی مسئلے کا حل نہیں نکلا۔ اس لئے ہم بات چیت کیلئے ابھی بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہے۔ اگر کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے تو اس کیلئے ہم تیار ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات علاو الدین کاکڑ بھی موجود تھے۔