انقلاب مارچ پاکستان کی عوام کے لئے نوید سحر ثابت ہوگا، علامہ راجہ ناصر عباس
شیعہ نیوز (لاہور) انقلاب مارچ پاکستان سے بیروزگاری، مہنگائی، لاقانونیت، بدامنی اور سیاسی اشرافیہ کے ہاتھوں یرغمال عوام کے لئے نوید سحر ثابت ہوگا، پاکستان پر برسوں سے مسلط خاندانی سیاست و سیاسی فرعونوں کے اقتدار کے خاتمے کا وقت قریب آپہنچا ہے، اب اس ملک پر عوام کی حکمرانی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور چوہدری برادران سے منہاج سیکرٹریٹ پر انقلاب مارچ کے حوالے سے بلائے گئے مشاورتی اجلاس کے بعد صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پنجاب میں صوبائی کابینہ کے اراکین و علماء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین اس کرپٹ اور استحصالی نظام کیخلاف بھرپور عوامی جدوجہد کریگی، پاکستان کے عوام آج غربت، فاقہ کشی کے ہاتھوں خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں، دہشت گردوں کے ہاتھوں کراچی سمیت ملک بھر میں لوگوں کے گھر اُجڑ رہے ہیں، طالبان کیخلاف پاک فوج نے ایکشن لیا، حکمران تو دہشت گردوں کے اتحادی تھے، ان نااہل حکمرانوں نے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھا جا رہا ہے، طبقاتی نظام نے سسٹم کو کھوکھلا کر دیا ہے، آج پاکستان کے اندر اسی طبقاتی نظام تعلیم کے نتیجہ میں ملک کے اہم اداروں میں اشرافیہ ہی مسلط ہے۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اب پاکستانی عوام ملکی سلامتی و بقا اور پاکستان کو دینا کا مثالی ملک بنانے کیلئے جلد ان معاشی قارونوں، سیاسی فرعونوں اور مذہبی بلعم بعوروں کیخلاف علم بغاوت بلند کریں گے اور انشاءاللہ ہم قائد کے پاکستان کو لٹیروں، جاگیرداروں، وڈیروں سے آزاد کرا کر ہی دم لیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ اور پنجاب کی صوبائی شوریٰ کا ہنگامی اجلاس 03 اگست کو لاہور میں طلب کر لیا ہے، جس میں انقلاب مارچ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے انقلاب مارچ میں حکومتی رکاوٹ کی صورت میں متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پرامن عوام کو اپنی آئینی و قانونی حقوق کی جدوجہد سے روکا گیا تو ملک بھر کی شاہراہوں اور چوراہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے، ملک بھر میں عوام پر کسی قسم کی تشدد یا ہراساں کرنے کی صورت میں پیش آنے والے واقعے کی ذمہ دار اس صوبے کی حکومت اور وفاقی حکمران ہونگے۔