پاکستانی شیعہ خبریں

کفن پوش ریلی، پنجاب پولیس کے اہلکار نے شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ شبیر میثمی کو ماموں بنا دیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل کی جانب سے شیعہ نسل کشی کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت گزشتہ روز ریگل چوک سے احتجاجی ریلی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب روانہ ہوئی۔ ریلی کی قیادت شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیاسی سیل کے مرکزی سربراہ علامہ شیخ شبیر حسن میثمی  نے کی۔ اس موقع پر علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ جعفر سبحانی سمیت دیگر علماء بھی موجود تھے۔ ریلی میں سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ ریلی کو فوارہ چوک سے پہلے ہی موڑ پر پولیس کے 15 سے 20 اہلکاروں نے روک لیا، جس پر شرکاء نے وہیں احتجاجی دھرنا دیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ قئد ملت جعفریہ نے آپ تمام شرکاء کو اس کامیاب ریلی پر مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ توہین رسالت پر آپ کا یہ احتجاج آپ کی کامیابی کا اعلان ہے۔ اس موقع پر علامہ شبیر میثمی نے اعلان کیا کہ  شیعہ نسل کشی کے خلاف ہمارا وفد  وزیراعلیٰ ہاؤس جارہا ہے تاکہ مذاکرات کئے جاسکیں تاہم اس موقع پر جو ہوا وہ شاید ہی کسی نے سوچا ہوگا۔ ایک مرتبہ پھر پولیس نے شیعہ علماء کونسل کو ماموں بنا دیا۔  

عینی شاہدین کے مطابق جیسے ہی شیعہ علماء کونسل کا وفد وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب روانہ ہوا۔ کراچی میں اپنی چھٹیاں گزارنے آئے ہوئے پنجاب پولیس کے اہلکار نے وزیراعلیٰ ہاؤس کا نمائندہ بن کر علامہ شبر میثمی سے مذاکرات کئے جو ۱۰ منٹ کے اندر ہی کامیاب ہوگئے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد شرکاء کو منتشر کردیا گیا۔ اپنے اختتامی خطاب میں علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ یہ ایک علامتی ریلی تھی، ابھی ہم پوری قوم کو لے کر نہیں آئے، وزیراعلیٰ سندھ ہم سے ڈر کر بھاگ گیا، آج قوم جیت گئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سے شیعہ علماء کونسل نے فریڈم فلوٹیلا کے واقعہ کے خلاف امریکی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا، جس پر سندھ پولیس کے پان کھاتے ہوئے پولیس اہلکار نے علامہ شبیر حسن میثمی سے مذاکرات کئے اور ان کو ماموں بنایا۔ آج تاریخ نے ایک مرتبہ پھر اپنے آپ کو دھرایا ہے لیکن اس مرتبہ مقام اور موضوع مختلف ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button