ایمیٹی انٹرنیشنل اور فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت غاصب اسرائیل کے ناپاک وجود کے قیام کے خلاف ’’یوم نکبہ‘‘ کی مناسبت سے جاری ’’فلسطین واپسی‘‘ مہم کے تحت ایمیٹی انٹر نیشنل اور فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر فلسطین پر اسرائیلی غاصبانہ تسلط کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایمیٹی انٹر نیشنل کے سربراہ محفوظ یار خان ایڈووکیٹ نے کی جبکہ اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم سمیت دعا فاؤنڈیشن کی دعا ذبیر، ایشین یونین کے طارق شاداب، مسیحا انٹرنیشنل کے عبد الحمید یوسفی ایڈوکیٹ، جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے نمائندوں میں ظفر غوری، ایس ایم بخاری، ڈاکٹر فرزانہ زیدی، ظفر لودھی، نسیم وزیر، ظفر سلطانہ، انیلہ خانہ اور ظفر خان سمیت عمران شہزاد دیگر نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی مظاہرہ نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سنہ 1948ء میں 14 مئی کو فلسطین پر غاصب اسرائیلی تسلط کے خلاف نعرے آویزاں تھے جبکہ فلسطینیوں کے حمایت اور فلسطینوں کے حق واپسی کی حمایت میں نعرے اور جملے آویزاں تھے، مظاہرین فلسطینیوں کی حمایت میں اور عالمی سامراجی قوتوں امریکہ اور برطانیہ سمیت غاصب اسرائیل کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔
ایمیٹی انٹرنیشنل اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے محفوظ یار خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ آج پوری دنیا میں عالمی سامراجی قوتوں بالخصوص امریکہ اور اس کے اتحادیوں بشمول برطانیہ اور یورپی ممالک نے اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے جنگ و جدل کامیدان گرم کر رکھا ہے اور پورے مغربی ایشیاء بشمول فلسطین شام،لبنان، اردن، مصر، لیبیا، یمن، عراق، افغانستان اور پاکستان میں معصوم انسانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی دہشت گرد امریکہ اسرائیل کی بقاء کے لئے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے گھناؤنی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے جس کا مقصد تمام مسلم ممالک کو توڑ کر چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنا ہے تاکہ امریکی اور اسرائیلی مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے آسانی پیدا ہوسکے۔ محفوظ یار خان کا کہنا تھا کہ فلسطین، فلسطینیوں کا وطن ہے اور سنہ 1948ء سے جبری جلا وطن کئے گئے فلسطینیوں کا فلسطین واپس آنا بنیادی حق ہے تاہم عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو چاہئیے کہ فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کریں اور فلسطینیوں کو ان کے وطن واپس آنے میں مدد کریں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیل کا وجود ناپاک، ناجائز اور غیر قانونی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وطن عزیز پاکستان میں ہمیشہ فلسطینیوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھیں گے اور فلسطینیوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، صابر ابو مریم، طارق شاداب، دعا ذبیر، عبد الحمید یوسفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی قوتیں مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے ناپاک ایجنڈا پر عمل پیرا ہیں اور سنہ 1948ء میں انبیاء ؑ کی سرزمین فلسطین پر بھی اسی لئے اسرائیلی ناجائز ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تاکہ خطے میں مغربی سامراج کے مفادات کا تحفظ یقینی ہو سکے، انہوں نے گذشتہ 67 برس سے فلسطینیوں پر جاری صیہونی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر ناجائز ریاست کے قیام کے روز سے اب تک فلسطینیوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم میں عالمی دہشت گرد امریکہ اور اسرائیل کے موجد برطانیہ برابر کے شریک جرم ہیں۔ رہنماؤں نے مقتدر قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ یوم نکبہ کے موقع پر فلسطینیوں کے حق واپسی کے حوالے سے ہر سطح پر اور پر فورم پر آواز بلند کریں اور ذرائع ابلاغ سے اپیل کی کہ یوم نکبہ کے موقع پر فلسطین کے حوالے سے خصوصی پروگرام ترتیب دئیے جائیں، انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں کو ان کے وطن واپسی کے حق سے محروم نہیں کر سکتی تاہم پاکستان کے عوام اور نوجوان فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع کے لئے ہر اول دستہ ثابت ہوں گے۔