Uncategorized

سندھ حکومت کی وعدہ خلافی، سانحہ جیکب آباد کے متاثرین کا کل رات سے دھرنا جاری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سانحہ جیکب آباد کے سانحہ میں زخمی ہونے والے عزادر اور شہداٗ کے لواحقین کی جانب سے سندھ حکومت کی وعدہ خلافی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے، دھرنا گذشتہ شام دیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز جیکب آباد میں جیکب آباد بم دھماکے میں زخمی ہونے والے عزادروں میں امدادی چیک کی تقسیم کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ۱۶ زخمیوں کے امدادی چیک نا ہونے کے سبب تمام زخمی نے سندھ حکومت سے امدادی چیک لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ جب تک تمام زخمیوں کی امداد نہیں کی جائے گی ہم چیک نہیں لیں گے۔

اس واقعہ کے خلاف متاثرین نے جیکب آباد سٹی میں علامہ مقصود ڈومکی کی قیادت میں سندھ حکومت کی وعدہ خلافی کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا جو تاحال جاری ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ دھرنا لواحقین کی امداد میں کوتاہی، یادگار شہداٗ کی عدم تعمیر اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن نہ کرنے کے خلاف دیا جارہا ہے،سندھ حکومت بارہا مطالبات کی منظور ی کا وعدہ کرنے کے بعد اس سے پھر جاتی ہے، زخمیوں میں امدادی رقم کی تقیسم میں ۱۶ زخمیوں کو نظر انداز کرنے پر تمام زخمیوں نے بھائی چارگی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت سے امداد لینے سے انکار کردیا ہے۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیئے، اس لئے آج سانحہ کے متاثرین سراپا احتجاج ہیں، سانحہ کے متاثرین نے حکومتی تقریب کا بائیکاٹ کرکے بتادیا کہ وہ حکومت پر عدم اعتماد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ۹ محرم الحرام کو جیکب آباد میں دوران جلوس عزا ایک بم دھماکہ ہوا تھا جسکے نتیجے میں ۲۰ سے زائد عزادر شہید ہوئے تھے جبکہ ۵۰ کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے، اس سانحہ کے بعد سندھ حکومت نے شہر میں ایک یادگار شہدائ بنانے کا اعلان کیا تھا جبکہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی عزم کیا تھا جس پر تاحال عمل نہیں کیا گیا ۔ جبکہ زخمیوں کو امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب گذشتہ روز منعقد ہوئی جس میں ۱۶ زخمیوں نام لسٹ میں ہونے کے باوجود امدادی چیک نہیں دیئے گئے جس پر تمام زخمیوں نے چیک لینے سے انکار کردیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button