مشرق وسطی

سعودی فوج میں اپنے دفاع کی صلاحیت نہیں ہے، سینئر شامی قانون ساز

:شام کے ایک سینئر قانون ساز نے دمشق کے خلاف کسی بھی طرح کی فوجی جارحیت کی باپت سعودی عرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی فوج اکیلے شامی فوج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔  ذرائع کے مطابق شام کے سینئر قانون ساز ’’ظاہر طراف‘‘ نے تسنیم نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو میں شمالی شام میں ترکی کی طرف سے گولہ باری اور سعودی عرب کی فوجی مداخلت کی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترک و سعودی فوج نے کبھی کبھار شامی علاقوں میں جارحیت کی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم شام پر حملہ کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دئے جائیں گے۔ انہوں نے سعودی عرب کی طرف سے شام میں فوج روانہ کرنے کے ارادوں پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی فوج یمن تک میں خود کو بچانے میں ناکام رہی ہے اور اس لئے وہ شام میں اکیلے گھسنے کی جرأت نہیں کرسکتے۔

واضح رہےکہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے وزیر دفاع کے ایک مشیر نے کہا تھا کہ ان کا ملک شام میں زمینی کارروائی میں شرکت کے لئے آمادہ ہےجسکےبعد متحدہ عرب امارات نے بھی اتوار کو اعلان کیا تھا کہ وہ شام میں داعش دہشتگرد گروہ کے خلاف اتحاد میں اپنی زمینی فوج بھیجنے کو تیار ہے۔ امریکی صدر بارک اوباما کہ جنہیں افغانستان اور عراق کی جنگوں کے بھاری اخراجات اٹھانے کے بعد مشرق وسطی میں کسی نئی جنگ میں شامل ہونے پر گہری تشویش ہے کسی بھی وجہ سے شام میں امریکی فوج بھیجنے کا رجحان نہیں رکھتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button