رجب طیب اردوغان کی فوج شام میں تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ مل کے جنگ کر رہی ہے: بشار اسد
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ شام میں رجب طیب اردوغان کی فوج تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ مل کے جنگ کر رہی ہے۔
صدر بشار اسدنے روس کی آر آئی اے نیوز ایجنسی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ آج اردوغان اور سعودی عرب کے خلاف جنگ دراصل دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترک فوج شام میں تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ مل کے جنگ کر رہی ہے جو درحقیقت ترکی بھی نہیں ہے بلکہ اردوغان کی فوج ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترک صدر نے دہشت گردوں کو ترکی کے اندر ٹینکوں کے ساتھ نقل و حرکت کی اجازت دے رکھی ہے۔ شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ اردغان داعش کا چرایا ہوا تیل فروخت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب شام کے فوجی دہشت گردوں کے قریب پہنچنے لگتے ہیں تو ترک فوج دہشت گردوں کی مدد کو آ جاتی ہے اور شام کے فوجیوں پر گولہ باری شروع کر دیتی ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ شام میں جںگ میں مصروف دہشت گردوں کو شکست دے کر شام کے لئے اردوغان کی منصوبہ بندی کو خاک میں ملایا جا رہا ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ جب ہم شام میں دہشت گردوں پر حملہ کرتے ہیں تو یہ اردوغان کی شکست پر منتج ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترکی کے عوام شام کے مخالف نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ترک صدر شام میں مداخلت بند کر دیں تو ترکی اور شام کے تعلقات اچھے ہو سکتے ہیں۔
صدر بشار اسد نے ایک بار پھر کہا کہ ترکی اور سعودی عرب شام میں دہشت گردوں کی جنگ کے شروع میں ہی تمام ممنوعہ حدود سے تجاوز کر چکے ہیں۔ انھوں نے ترکی اور سعودی حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت اور انہیں اسلحے اور جںگی وسائل فراہم کرنے کو کھلی جارحیت قرار دیا۔
صدر بشار اسد نے کہا کہ یہ کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، وہ دہشت گردوں کی مالی حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب، قطر اور ترکی کے ذریعے دہشت گردوں کی مالی حمایت اور مدد کی جاتی ہے۔