Uncategorized

فوج دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور فتوی ٰ بازوں کیخلاف بھی کارروائی کرے گی،پیرمعصوم نقوی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)تکفیری دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کامیاب رہا، اس پر پوری قوم افواج پاکستان کی شکر گزار ہے اور پوری قوم امید کرتی ہے کہ پاک فوج تکفیری دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور فتوی ٰ بازوں کیخلاف بھی کارروائی کرے گی۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار جمعیت علما پاکستان نیاز ی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر سید معصوم حسین نقوی نے جمعیت سیکرٹریٹ کینال ویو لاہور میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پیر معصوم نقوی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب تو کامیاب رہا البتہ حکومت نام بدل کرکام کرنیوالے ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ اہلسنت کا نام غلط طور پر استعمال کرنیوالے ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ کی دفاع پاکستان پلیٹ فارم میں شمولیت سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے، صوبائی حکومت تو اس کیخلاف کچھ کرتی نظر نہیں آتی، عدلیہ اور فوج کوئی نوٹس لینا چاہیے کیونکہ وزیر قانون رانا ثنا اللہ خاں تکفیری دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاون کو 2 سال بیت گئے مگر ابھی 14 شہدا کے ورثا کو انصاف نہیں مل سکا۔

جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں نے ریاست پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا تھا، آئے روز بم دھماکے اور خودکش حملوں کے ذریعے عوام، فوج، پولیس اور تاجر برادری کا جانی اور مالی نقصان کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری دہشتگرد خارجی ہیں، اور ان سے کسی قسم کی رعایت کرنا ملکی سلامتی کو داو پر لگانے کے مترادف ہوگا۔ حکومت فاٹا کی آٹھوں ایجنسیوں کو علیحدہ صوبہ بنا دے یا صوبہ خیبر پختونخواہ میں شامل کر دیا جائے، جبکہ عوام کی خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ انہیں روزگار، تعلیم اور سماجی سیاسی سرگرمیوں کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ تکفیری دہشتگرد دوبارہ ان علاقوں کا رخ نہ کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج نے فاٹا کے علاقے کو تکفیری دہشتگردوں سے پاک کر دیا ہے تو اب سیاسی جماعتوں اور حکومت کا امتحان ہے کہ وہ ان علاقوں کے مکینوں کو قومی دھارے میں لائیں، سیاسی جماعتوں کیلئے ماحول کھولا جائے اور پورے ملک کی طرح انہیں بھی بہتر زندگی گذارنے کی سہولیات فراہم کی جائیں، اس سے ان کے درمیان قومی دھارے میں کردار ادا کرنے کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button