لاہور، مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے میں شریک ذینبیؑ جذبے سے سرشارخواتین کے تاثرات
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) لاہور میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیرِ اہتمام دیئے جانے والے دھرنوں میں شریک خواتین بھی پرعزم دکھائی دیں۔
زرائع کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح لاہور کی اہم شاہراہوں پر بھی احتجاجی علامتی دھرنے دیئے گئے جسمیں خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی۔دھرنوں میں شریک مختلف خواتین کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم اپنے بچوں سمیت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر گھروں سے باہر نکلی ہیں اور علامہ راجہ ناصر عباس کے حکم پر جب تک وہ کہیں گے ہم پنجاب اسمبلی کے سامنے اس دھرنے میں شریک رہیں گی۔ ایک خاتون آسیہ بتول نے کہا کہ ملت جعفریہ کی خواتین کارِ زینبیؑ کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں اور جب بھی ہمارے قائد نے ہمیں پکارا ہم میدان عمل میں نکلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے حس حکمران سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں لاشوں سے ڈرا لیں گے، مگر یہ ان کی بُھول ہے، ہم کربلائی ہیں اور ہمارے لئے موت شہد سے زیادہ شیریں ہے۔ ایک اور خاتون فضہ نقوی نے کہا کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے، ہم شہدا کے وارث ہیں، ہم 14 سو سال سے لاشیں اُٹھا رہے ہیں، یزید کے پیروکار حکمران، علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات تسلیم کریں اور مٹھی بھر تکفیری دہشتگردوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمران پاک فوج اور پوری قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہو رہا، اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ان حکمرانوں کو اقتدار چھوڑ دینا چاہیے، اگر حکمرانوں نے علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو پورے ملک کو جام کر دیں گے، آج کا یہ دھرنا ایک ٹریلر ہے، اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو پوری قوم یک جان ہو کر نکلے گی اور پاکستان کی تمام اہم شاہراہوں کو بند کر دیا جائے گا۔
عابدہ عباس کا کہنا تھا کہ حکمران سانحہ کوئٹہ کے بعد ہمارے دھرنے کو نہ بھولیں، ہم سخت سردی میں کئی روز تک دھرنے میں بیٹھے رہے، اب بھی اگر راجہ ناصر عباس نے اس دھرنے کو طول دینے کا حکم دیا تو ہم اس فیصل چوک میں دھرنے کی ایک نئی تاریخ رقم کر دیں گی۔ دھرنے میں شریک ویل چیئر پر آئی خاتون نے کہا کہ ہمارے قائد کا حکم ہمارے لئے سب سے زیادہ مقدم ہے، یہی وجہ ہے کہ میں معذوری کے باوجود دھرنے میں شریک ہوں اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ کو روکا جائے، دہشتگردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد گروہوں کو نام بدل کر کام کرنے سے روکا جائے، ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں پر عملی طور پر پابندی عائد کی جائے، زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہونے والا۔ خاتون فاطمہ اعوان نے کہا کہ شائد حکومت ملت جعفریہ کی خواتین کے جذبے سے آگاہ نہیں، ہماری آئیڈیل بی بی زینب سلام اللہ علیہا ہیں، جنہوں نے امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو میدان کربلا سے لے کر شام اور شام سے مدینہ اور پھر اسے پوری دنیا میں پھیلا دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم کار زینبی کیلئے دھرنے میں شریک ہیں اور جب تک ہمارے بھائی یہاں موجود رہیں گے ہم ان کے شانہ بشانہ رہیں گی۔