مضامین

کراچی کے شہریوں نے یومِ آزادی پر ایک نئی تاریخ رقم کردی

رپورٹ: میثم عابدی

کراچی کے شہریوں نے ملک کے 69 ویں یومِ آزادی پر ایک نئی تاریخ رقم کردی، جذبہ حب الوطنی کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے جشنِ آزادی پر 10 ارب روپے کی ریکارڈ خریداری کی گئی، 13 اگست کی شب میں بھی چاند رات کی طرز پر رات بھر خریداری کی جاتی رہی، شہر میں سینکڑوں مقامات پر قومی پرچموں اور سبز ہلالی لباس کی فروخت کیلئے پتھارے، اسٹالز اور ٹھیلے لگائے گئے۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا کہ گذشتہ سال پانچ ارب روپے کی خریداری کی گئی تھی جوکہ ایک ریکارڈ تھا جبکہ رواں سال عوام کا جوش و خروج قابلِ دید تھا جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے قوم کے جذبہ حب الوطنی کو ملک کے روشن مستقبل، سلامتی اور بقاء کیلئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 13 اگست کی رات عید الفطر کی چاند رات سے زیادہ پُر رونق تھی، لاکھوں افراد ریلیوں کی شکل میں رات بھر سڑکوں پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔

ہر گلی اور محلے میں قومی گیت اور ملّی نغمات کی گونج سنائی دی، شہر بھر میں پرچم کُشائی کی ہزاروں تقریبات منعقد کی گئیں جو کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں دس سے پندرہ گُنا زیادہ تھیں، کروڑوں روپے آتش بازی اور پرچم کُشائی کی تقریبات پر خرچ کئے گئے، شہر کی ہر گلی اور بازار میں قومی پرچموں اور قومی رنگ کے لباسوں کے اسٹالز سجائے گئے، یومِ آزادی عید الفطر کے بعد ملک کا دوسرا بڑا تہوار بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جانب سے فوج، رینجرز سے محبت اور وطن سے عقیدت کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا، عوام اور تاجروں کی جانب سے آزادی کے جشن کے موقع پر بے مثال بھائی چارے کا مظاہرہ کیا گیا، ہر بڑی مارکیٹ میں پرچم کُشائی کی تقریب، قومی و ملّی نغمات اور قومی ثقافتی رقص کے پروگرام پیش کئے گئے، لاتعداد دعوتوں کا اہتمام، مٹھائی تقسیم اور ہزاروں کیک کاٹے گئے۔

بازاروں میں جھنڈے، ٹی شرٹس، بیجز، کیپس، غبارے، چوڑیاں، ماسک، جھنڈیاں، کانوں کے بندے، ٹی شرٹس، دوپٹے، ملّی نغموں کی سی ڈیز، آتش بازی کا سامان، فیس پینٹنگ، بچوں کی عینکیں، کڑے اور دیگر اشیاء کی بھرپور خریداری کی گئی، بیشتر بازار، عمارتیں اور مکان لائٹنگ، برقی قمقموں اور رنگین جھالروں سے سجائے گئے، ملّی نغموں پر مشتمل موسیقی کے پروگرام اور قومی پرچم لہرانے کی ہزاروں تقریبات منعقد کی گئیں، کاروں، بسوں، ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر جھنڈے آویزاں کیئے گئے۔ دیکھنے والی آنکھوں نے دیکھا کہ شہر بھر کی شاہراوں پر نوجوان موٹر سائیکلوں پر نکلے ہوئے تھے اور پاکستانی پرچم کے ہمراہ مزار قائد کی جانب رواں دواں نظر آئے۔ یوم آزادی کے موقع پر مزار قائد تمام سرگرمیوں کا مرکز بنا رہا، شہر بھر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مزار قائد پر حاضری دیتی نظر آئیں۔

جہاں کراچی کی عوام نے یوم آزادی بھرپور انداز میں منایا وہیں کراچی کی سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت دیگر ادارے بھی اس موقع پر پیچھے نہیں رہے، متحدہ قومی موومنٹ، پاک سرزمین پارٹی، مجلس وحدت مسلمین، تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پاکستان سنی تحریک، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے پاکستان، پاکستان عوامی تحریک سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے پرچم کشائی، موٹر سائیکل ریلیوں، واک، کیک کٹنگ، آتش بازی، چراغاں، دعائیہ اجتماع سمیت مختلف پروگرامات کا انعقاد کیا گیا۔ یوم آزادی کے موقع پر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی سلامتی کیلئے دہشت گردی کے ناسور سے نجات پانی ضروری ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردی اور کرپشن جیسی لعنت کے خاتمے کے لئے پاکستان قوم سینہ سپر ہو اور اپنے عزم و حوصلہ سے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button