مشرق وسطی

بحرین کی شاہی حکومت کے خلاف عوام کے جاری دھرنے کو ایک سو اکتیس روز مکمل

سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت کے خلاف عوام نے اپنا دھرنا، ایک سو اکتیسویں روز بھی جاری رکھا-

بحرینی ذرائع کے مطابق ہزاروں بحرینی شہری پچھلے ایک سو اکتیس دن سے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں اپنے ہر دلعزیز مذہبی رہنما آیت اللہ عیسی قاسم کی رہائش گاہ کے اطراف میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

دھرنے کے شرکا ملک کی اکثریتی آبادی کے خلاف ظلم بند کرنے اور آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کا فیصلہ واپس لیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔دھرنے کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی تصاویر اٹھا رکھیں ہیں اور وہ اپنے مطالبات کی تکمیل تک دھرنا جاری رکھنے کا عزم ظاہر کر رہے ہیں۔

دھرنے کے شرکا نے نماز مغرب و عشا کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور اپنے دین، مذہب اور مذہبی رسومات کا ، ڈٹ کر دفاع کرنے کا اعلان کیا۔

دوسری جانب بوری، کرزکان اور صدد سمیت بحرین کے دیگر علاقوں سے بھی آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت اور سیاسی قیدیوں کے بارے میں شاہی حکومت کے ظالمانہ فیصلوں کے خلاف مظاہروں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر کے ان پر بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔

بحرین کے عوام فروری دو ہزار گیارہ سے ملک میں پرامن انقلابی تحریک چلا رہے ہیں جس کی قیادت سرکردہ علمائے کرام کر رہے ہیں۔ بحرین کے عوام، سرکاری سطح پر روا رکھے جانے والے متعصبانہ رویوں اور ناانصافیوں کے خاتمے اور عوام کی منتخب کردہ جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بحرین کی شاہی حکومت، عوام کے جائز اور جمہوری مطالبات پورے کرنے کے بجائے، سعودی عرب کے فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button