Uncategorized

سعودی شاہی حکومت کی وجہ سے عالم اسلام تقسیم ہو رہا ہے، جے یو پی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علماء پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی نے سعودی اتحاد کی یمن پر ایک بار پھر بمباری اور جدہ کے فوجی اڈے پر میزائل پھینکنے کو مکہ مکرمہ پر حملے کے جھوٹے دعوے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی جنگ کو پاکستان میں لڑنے اور فرقہ واریت سے گریز کیا جائے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار جمعیت سیکرٹریٹ کینال ویو لاہور میں انہوں نے صاحبزادہ پیر سید محی الدین محبوب کاظمی، پیر اختر رسول قادری، ڈاکٹر امجد چشتی، پیر عثمان نوری اور دیگر رہنماوں سے ملکی اور بین الاقوامی سیاسی صورت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ سعودی عرب، یمن اور شام میں سیاسی مداخلت اور فوجی پنگے بازی کرکے پھر بزدلی دکھاتے ہوئے حرمین شریفین کے تقدس اور خادم ہونے کے دعوے کرکے واویلا کرنے لگتا ہے، تاکہ مسلمانوں کو جذباتی کرکے پاکستان سے اپنے دفاع کیلئے فوج منگوا سکے، لیکن پارلیمنٹ اس پر فیصلہ دے چکی ہے کہ پاکستان مسلمان ملکوں کیخلاف کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے انتظامی امور تمام مسلم ممالک کی کمیٹی کے سپرد کرکے جس ملک سے مرضی لڑتا رہے، حرمین کے تقدس کے پیچھے نہ چھپے اور اگر شاہی خاندان نے توسیعی منصوبوں کے تحت دوسرے ممالک میں مداخلت جاری رکھنی ہے تو اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جے یو پی نیازی کے سربراہ نے یاد دلایا کہ جب یمن کے ایک ہزار افراد کو جنازے پر بمباری کرکے سعودی اتحاد نے بے دردی سے مارا گیا اس وقت حکمران جماعت کے مستقل مذہبی سینیٹر اور آل سعود کے پاکستانی ہم مسلک کہاں تھے۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ سعودی شاہی حکومت کی وجہ سے عالم اسلام تقسیم ہو رہا ہے، یہ ملک فرقہ واریت پھیلانے اور نفرتوں کے بیج بونے کی سازشوں میں ملوث ہیں، انہیں خادم حرمین شریفین کے منصب کا قبضہ چھوڑ کر عالمی تنازعات میں گھسنے کی بجائے اپنی گرتی ہوئی ساکھ اور اقتصادی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے، جب یمن پر فائرنگ ہوگی اور عوام کو قتل کیا جائے گا تو حوثی مجاہدین جوابی پھول تو نہیں بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جدہ پر پھینکے گئے میزائل کو مکہ مکرمہ پر فائر کرنے کا جھوٹا پراپیگنڈہ کرکے آل سعود اپنے ظلم و ستم چھپانا چاہتے ہیں، تاکہ پاکستان اور دیگر ممالک کو جذباتی بنا کر اپنے کرتوت چھپا سکیں، حتٰی کہ امام کعبہ بھی آل سعود کی پالیسی اختیار کرکے فتوے بازی کرکے اپنے منصب سے ناانصافی اور شاہی خاندان کے درباری بنے ہوئے ہیں، جو کہ شعائر اسلام کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہلسنت جنت البقیع کے مسمار شدہ مزارات کی توہین برداشت نہیں کرسکتے، آل سعود نے دختر رسول حضرت فاطمہ الزہرا، والدہ رسول اکرم حضرت آمنہ، زوجہ رسول حضرت خدیجہ الکبریٰ، حضرت امام حسن اور دیگر صحابہ کے مزارات کے 1924ء میں مسمار کئے گئے مزارات کے دکھ اور آل سعود کے جرائم کو نہیں بھولے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button