Uncategorized

مزارات کو بند کرنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، فوری طور پر ملک بھر میں درباروں کو کھولا جائے، شاہ محمود قریشی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک بھر کے مزاروں کو بند کرنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی بلکہ دہشت گردوں کا مقابلہ آستانوں کا فلسفہ ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونا حکومت کی بہت بڑی ناکامی ہے، کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات نہ کرنے سے دہشت گردوں کے حوصلے کو تقویت ملی ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ سیہون شریف کے دھماکے میں شہید اور زخمی ہونیوالوں کے لواحقین کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دی اور وہاں پر مزار کا جائزہ بھی لیا، بعد ازاں شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیہون شریف میں دھماکے کے بعد یہاں کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا تھا کیونکہ یہاں پر لوگ پڑے ہوئے تھے لیکن انہیں علاج کے لئے طبی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی تھیں، اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی ستم ظریفی یہ ہے کہ دھماکے میں شہید اور زخمی ہونیوالوں کے لواحقین کو کوئی معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ شاہ محمود قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر سیہون شریف دھماکے میں شہید اور زخمیوں کے لواحقین کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بی بی پاک دامن، عبداللہ شاہ غازی اور بری امام سمیت ملک بھر کے مزاروں کو بند کرنے سے دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں ہوگا حالانکہ دہشت گردوں کا مقابلہ انہیں آستانوں کا فلسفہ ہے، فوری طور پر ان درباروں کو کھولا جائے اور درباروں کے باہر سکیورٹی فراہمی کی جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو دہشت گرد معصوم لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں، ایسے لوگوں کیخلاف سخت ایکشن ہونا چاہیئے، لیکن دہشت گردوں کا تعین کرنے کے لئے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، وفاق صوبوں اور ہر سیاسی جماعت میں اس معاملے پر اتفاق رائے ضروری ہے، پنجاب حکومت کو بھی حقیقت پسندانہ پالیسی اختیار کرنی ہوگی، کیونکہ پنجاب کی تحصیل خانیاں میں چھ دہشت گردوں کو مارا گیا، آخر پنجاب میں بھی دہشت گرد موجود ہیں تو ہی ان کو مارا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چوہدری نثار اکیلے کو دہشت گردی کی لہر کا نشانہ بنانا مناسب نہیں، پورے وفاق نے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرکے نیشنل ایکشن پلان باہمی مشاورت سے تیار کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے وفاق نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جو کہ حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے، اس کے علاوہ کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات بھی نہیں ہوئیں ،جن سے دہشت گردوں کے حوصلے کو مزید تقویت ملی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button