نواز شریف کا تکفیریت و مذہبی دہشتگردی مخالف بیان، مفتی نعیم کیجانب سے سخت ردعمل کا اظہار
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) کراچی: دیوبند مدرسہ جامعہ بنوریہ کے مفتی نعیم نے وزیر اعظم کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف مذہبی لوگوں سے خفا لگتے ہیں ، بیان میں دہشتگردی کا ذمہ دار مذہب کو ٹہرنے کی کوشش کی،دہشتگردی کی مذہب اور غیر مذہب میں تقسیم غیر معقول ہے، دہشتگردوں کوئی مذہب نہیں بلکہ وہ انسانیت کے دشمن ہیں ، فرقہ واریت کے ذمہدار علماء یا ان کے فتویٰ نہیں بلکہ ریاست ہے ،اگر فرقہ وارانہ مواد کی تشہیر اور تقریر سے حکومت روکے تو تفرقے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جامعہ بنوریہ میں رات گئے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف مذہبی لوگوں سے خفالگتے ہیں کبھی قادیانیوں کے حق میں بیان دیتے ہیں کبھی کہتے ہیں ملک سے مذہبی دہشتگردی کو ختم کیاجائے ، دہشت گردی کومذہب اور غیرمذہب تقسیم کرنا غیر معقول غلط بات ہے اور ان کے شایا ن شان نہیں ہے، دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں ان کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے بیان فتووں سے آگے نکلنے کا کہا جس کی وضاحت انہیں کرنی چاہیے ، انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت کی علماء نے ہر دور میں مذمت کی ہے اور کرتے رہے ہیں کہ دیوبندی ،، شعیہ سنی اختلاف کو ختم کرنے کیلئے فرقہ واریت پر مبنی کتابیں اور لٹریچر کو کتب خانوں سے ختم کی جائیں تو ایک دن میں فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک سے دہشتگردی اور فرقہ واریت کیلئے علماء کرام پہلے سے کمربستہ ہیں حکمران اپنے اندر اخلاص پیدا کریں ، انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں ملک دشمن بالخصوص را ملوث ہے ان کیخلاف بھی نوازشریف کو بیان دینے کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہاکہ مدارس ہمیشہ سے امن کی تعلیم دے رہے ہیں اورتعلیمی نظام اسی پر استوار ہے کیونکہ یہاں جس دین کی تعلیم دی جاتی ہے وہ ہمیں انتہاپسندی نہیں سیکھاتا بلکہ عفو درگذر کی راہ اپنانے کا درس دیتاہے۔
مفتی محمد نعیم نے کہاکہ دہشتگرد مذہب کو بدنام کررہے ہیں اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ مذہب کو ہی دہشتگردی کا ذمہ دار ٹہرائیں ، انہوں نے کہاکہ پنجاب میں حکومت نے مذہبی طبقے کو نشانہ بنایا ہوا ہے ، چن چن کر داڑھی اور ٹوپی والوں کوجعلی پولیس مقابلوں میں مارا جارہاہے میں سمجھتاہوں کہ اس طرح مذہبی طبقے کو نشانہ بنانے سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوگا بلکہ اس سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کو بڑھاوا ملے گا اس لیے حکومت بلاتفریق دہشتگردوں کیخلاف کاروائیاں کرے ۔