مشرقِ وسطٰی کے معاملات میں پاکستان کو غیر جانبدار کردار ادا کرنا چاہئے، سردار آصف احمد علی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سابق وزیرِ خارجہ سردار آصف احمد علی نے لاہور پریس کلب کی فارن افیئر کمیٹی کے زیراہتمام "عالمی صورتحال میں پاکستان کا کردار” کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بھارت عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن بھارت کو اس کوشش میں ناکامی کا سامنا ہے، سی پیک منصوبے سے پاکستان میں ترقی اور معیشت کی بحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا، پاکستان کا روس کیخلاف جہاد میں حصہ لینا اور امریکہ کی مدد و معاونت کرنے کا فیصلہ غلط تھا، جس کی ملک و قوم کو بھاری قیمت چکانا پڑی۔
سردار آصف احمد علی نے کہا کہ وہ پہلی بار 1985ء میں غیر سیاسی بنیادوں پر منتخب ہونیوالی قومی اسمبلی کے رکن بنے اور پارلیمنٹ میں اس وقت تقریباً ایک گھنٹہ تقریر کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ روس کیخلاف جہاد میں پاکستان کو غیر جانبدار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ انہوں نے پاکستان کی سیاسی اور جغرافیائی صورتحال کا درست تجزیہ پیش کیا تھا اور پاکستان کا روس کیخلاف جہاد میں حصہ لینا اور امریکہ کی مدد و معاونت کرنے کا فیصلہ غلط تھا، جس کی ملک و قوم کو بھاری قیمت چکانا پڑی۔
سردار آصف احمد علی نے کہا کہ مشرقِ وسطٰی کے معاملات میں پاکستان کو غیر جانبدار کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطٰی کے بعض ممالک میں دراصل اسلام دشمن قوتوں نے شیعہ اور سنی کی تفریق پیدا کرنے کی سازش کی ہے اور یہ سب کچھ عالمِ اسلام کو نقصان، اسلامی وحدت اور اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کبلئے کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے سردار آصف نے کہا کہ خارجہ پالیسی قومی مفادات اور سلامتی کے امور کو پیشِ نظر رکھ کر بنائی جاتی ہے، انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے اور حالات کو نارمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان کبساتھ تمام سرحدی اور دیگر معاملات پر جامع مذاکرات کرکے دونوں ممالک ایک دوسرے کے خدشات اور تحفظات کو دور کریں۔ انہوں نے کہا کہ روس کبخلاف جاری جہاد کے دوران ایک ایسا وقت بھی آیا تھا، جب اسرائیلی جرنیلوں نے پاکستان آکر معاونت کی۔