حکومت ذہن نشین رکھے اسرائیل کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے، قاسم شمسی
شیعہ نیوز )پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ(حکومت امیگریشن قوائد کی آڑ میں اسرائیلی شہریوں کی اجازت پر وضاحت پیش کرے، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور اسرائیل سے خفیہ یا اعلانیہ تعلقات کی بھرپور نفی کرتے ہوئے رسمی طور پر بیانیہ بھی جاری کرے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید قاسم شمسی نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 ماہ سے اسرائیل نوازی کی جا رہی ہے جس کو بعد میں غلطی قرار دیا جاتا ہے، حکومت وقت یہ جان لے کہ ہم اسرائیل کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے، اسرائیلی طیارے کی آمد، پارلیمنٹ میں اسرائیل کے حق میں تقریر، میڈیا پر اسرائیل کے حق میں ٹاک شوز اور اب امیگریشن قوائد کی آڑ میں اسرائیلوں کو آمد کی اجازت دینا غلطی نہیں بلکہ ایک منظم سازش کے تحت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، ایسی گھناونی حرکتیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات و افکار کو نابود اور فلسطین کاز کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔
قاسم شمسی کا کہنا تھا کہ آئی ایس او پاکستان کے کارکنان القدس کو ہرگز فراموش نہیں ہونے دیں گے، فلسطین کا مسئلہ آج بھی عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے، مسئلہ فلسطین صرف عرب دنیا کا ہی نہیں بلکہ پوری مسلم اُمہ اور انسانیت کا اولین مسئلہ ہے اور اس کے منصفانہ حل کے بغیر خطے سمیت عالمی امن قائم نہیں ہو سکتا ہے۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے، یہودیوں کا اس میں کوئی حق نہیں، ہم ہرگز کسی بھی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، وقت کے حکمران ایسے مکروہ فیصلوں سے باز رہیں۔ قاسم شمسی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر کی مذہبی تنظیمیں حکومت کی اس مذموم سازش کیخلاف متحد ہوکر اسرائیل کو قبول کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح دنیا کے وہ واحد رہنما تھے کہ جنہوں نے فلسطین کی سرزمین پر غاصبانہ طور پر قائم کی جانیوالی جعلی ریاست اسرائیل کو قبول نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بانیان پاکستان کے افکار و اصولوں کیخلاف سرگرم عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، چاہے وہ حکومتی صفوں میں موجود ہوں یا اپوزیشن کی صفوں میں، پاکستان کے عوام اپنے عظیم قائدین کے سنہرے اصولوں کے مطابق فلسطین کو فلسطینی عوام کا وطن تسلیم کرتے ہیں اور اسرائیل کو بانیان پاکستان کے اصولوں کے مطابق جعلی اور غاصب ریاست سمجھتے ہیں اور اسرائیل کیساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کو قطعاً نظریہ پاکستان کی نفی اور آئین پاکستان سے غداری تصور کرتے ہیں۔ یاد رہے گزشتہ دنوں ایف آئی اے کی ویب سائٹ پر 7 ممالک کے شہریوں کو پاکستان آنے کی مشروط اجازت کے قوائد و ضوابط جاری کئے گئے تھے، نئی امیگریشن قوائد کی فہرست میں اسرائیل سمیت بھارت، بنگلہ دیش، بھوٹان، نائجیریا، فلسطین اور صومالیہ کا نام شامل کیا گیا تھا۔