معذوری کی بیڑیاں توڑ کر دنیا میں نام کمانے والی خاتون
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کوئٹہ کی شازیہ بتول نے اپنی ہمت اور حوصلے سے رنگوں کی دنیا میں اپنا مقام پیدا کر کے ثابت کر دیا کہ پاکستان کی خواتین صلا حیتوں سے سرشار ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔کوئٹہ کی مصور ہ شازیہ بتول معاشرے کی ہراس عورت کےلئے ایک مثال ہے جسکے پیروں میں صرف معاشرتی بیڑیاں ہی نہیں بلکہ معذوری بھی ہے،شازیہ بتول نے ویل چئیر پر بیٹھے بیٹھے ان بیڑیوں کو نہ صرف توڑا بلکہ رنگوں کو کینوس پر کچھ اسطرح بکھیرا کہ اسکی رنگینیاں آج اسکی زندگی میں نمایاں ہیں ۔
شازیہ نے 11سال کی عمر میں اپنی معذوری کو شکست دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے رنگوں سے دوستی کی، اسکے بلند حوصلے اسے کامیابیوں سے ہمکنار کرتے رہے ، آزادی نسواں کی جنگ مغربی تصور ضرور ہوسکتاہے مگر اسے حقیقت کا روپ پاکستان کی خواتین نے دیا جنہوں نے آبرو کی چادر کوسر سے سرکائے بغیرعملی میدان میں مردو زن کی تفریق ختم کر دی-شازیہ نے بھی خود کو اس جنگ کا سپاہی ثابت کیا ۔شازیہ بتول کے فن پارے توجہ نگاہ بن رہے ہیں جو اس بنت حوا کی جہد مسلسل کا ثمر ہے ۔