محب وطن شہریوں کی جبری گمشدگی تشویشناک ہے، خضر کاظمی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ساجد نقوی لورز کونسل کے چیئرمین سید خضر عباس کاظمی اور سیکرٹری جنرل آئی اے راجپوت نے ملک میں جبری گمشدگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کراچی کے صحافی مطلوب حسین موسوی اور نجی ٹی وی کے کیمرہ مین علی مبشر نقوی کی گمشدگی کے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ادارے شہریوں کی گمشدگیوں میں خود ملوث ہیں یا انہیں اس حوالے سے معلومات نہ ہوں، دونوں صورتوں میں افسوسناک اور شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکتب اہل بیت ؑکے پیروکار کبھی بھی ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے۔ ہم محب وطن ہیں جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ اس وطن کی تشکیل میں شیعہ کا خون، مال اور جدوجہد شامل ہے مگر افسوس اسی پاکستان میں ایک طرف دہشتگردوں کے ہاتھوں شیعہ کی نسل کشی جاری ہے اور دوسری طرف انہیں جبری طور پر لاپتہ بھی کیا جا رہا ہے۔
خضر کاظمی نے کہا کہ شہریوں کی جان مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، اگر بغیر کسی عدالتی چارہ جوئی اور قانونی کارروائی کے ادارے شہریوں کو گم کرنا شروع کر دیں یا غیر قانونی طور پر حراست میں لینا شروع کر دیں، تو پھر پاکستان میں عدالتی نظام کا اللہ ہی حافظ ہے، بہتر ہے کہ عدالتوں کو تالے لگا دیئے جائیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ سے جبری گمشدگیوں کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ، پشتون یا دیگر جو بھی لاپتہ سیاسی کارکن ہیں تمام افراد کی بازیابی کو ممکن بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گمشدہ افراد کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں اور اداروں کو مطلوب ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، جو مہذب معاشروں میں ہوتا ہے اور ان کے گھر والوں کو ان کی کیفیت کے حوالے سے اطلاع دینے اور ملاقات کیساتھ انہیں قانونی امداد کیلئے اپنے وکیل سے بھی رابطہ کی اجازت ہونی چاہیئے۔