پاکستانی شیعہ خبریں
فضل سعید اور حقانی نیٹ ورک کی پاک افغان بارڈر پر واقع اپرکرم کے شلوزان گاؤں پر لشکر کشی، 3 افراد جاں بحق درجنوں زخمی

دریں اثنا فضل سعید اور حقانی گروپ طالبان کی طرف سے مسلسل اپر کرم پر حملوں کے خلاف طوری بنگش قبائلی عمائدین کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا اور ایک بیان کے ذریعے طوری بنگش قبائل نے حکومت و سیکورٹی فورسز سے طالبان دہشت گردوں کو لگام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ قوتیں امریکہ سے اربوں ڈالرز لے کر وزیرستان آپریشن سے پہلے پہلے حقانی نیٹ ورک کو اپر کرم پاک افغان بارڈر پر واقع شلوزان کی پہاڑیوں پر پناہ دے کر علاقے کے امن کو تباہ و برباد کرنا چاہتی ہیں، جس کا واضح ثبوت ستمبر 2010ء میں حقانی نیٹ ورک کا ریاستی سرپرستی میں شلوزان کے خیواص علاقے پر راتوں رات قبضہ کرنا تھا، لیکن بہادر طوری و بنگش اقوام نے یہ قبضہ ختم کر کے حقانی نیٹ ورک کو افغانستان اور تری منگل بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔ اب دوبارہ یہی عناصر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں، لیکن باشعور طوری و بنگش قبائل اپنی جنت نظیر وادی کرم کو دوسرا وزیرستان نہیں بننے دیں گے۔ طوری بنگش قبائل نے سوال اٹھایا کہ جب بھی فضل سعید اور حقانی نیٹ ورک پاک افغان بارڈر پر واقع اپر کرم کے شلوزان گاؤں پر لشکرکشی و حملے کرتے ہیں تو حکومت و سیکورٹی فورسز کیوں خاموش تماشائی بنتے ہیں، تقیناً دال میں کچھ کالا ہے۔