Uncategorized

سندھ میں افغان مہاجرین کی تعداد 4 کروڑ سے بڑھ چکی ہے / پیپلز پارٹی کے عہدیداران تکفیری ذہن کے مالک ہیں جو افغانوں کو ویلکم کر رہے ہیں

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رہنما سید فیصل رضا عابدی نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں افغان مہاجرین کی تعداد 4 کروڑ سے بڑھ چکی ہے اور صرف کراچی میں یہ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ہیں۔ پیپلز پارٹی کے عہدیداران انہیں شناختی کارڈ بنوا کر دے رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف یہ مردم شماری میں بطور پاکستانی شہری شامل ہو جائیں گے بلکہ یہ ووٹ بھی ڈالیں گے۔ نجی ٹی وی نیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل رضا عابدی نے دعویٰ کیا کہ ضیاءالحق کے زمانے میں پاکستان میں 40 لاکھ افغان مہاجرین آئے۔ افغانوں کی شرح پیدائش ہمارے مقابلے میں 800 فیصد زیادہ ہے اور اس حساب سے پورے پاکستان میں ان کی آبادی 4 سے ساڑھے 4 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 65 سے 70 لاکھ بلوچستان میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 کروڑ افغانی خیبر پختونخوا اور پنجاب سے بھاگ کر سندھ میں داخل ہو چکے ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ صرف کراچی میں موجود ہیں جن کے پاس پاکستان کے قومی شناختی کارڈ بھی ہیں۔ یہ لوگ خیبر پختونخوا سے اس لیے بھاگے کیونکہ پٹھان انہیں پہچان لیتے ہیں لیکن ہم لوگ اس وجہ سے نہیں پہچان پاتے کیونکہ یہ پشتو بولتے ہیں اور ہم انہیں افغانی کی بجائے پٹھان کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔ گزشتہ 10 روز کے دوران خیبر پختونخوا اور پنجاب سے سندھ کی طرف ہونیوالی ٹرانسپورٹیشن کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھا جائے تو اندازہ ہو جائے گا کہ کتنی بڑی تعداد میں سندھ میں افغانی داخل ہو چکے ہیں۔

فیصل رضا عابدی نے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی ؒ نے سینکڑوں سال پہلے اپنی کتاب میں لکھ دیا تھا کہ سندھ کو کسی سے خطرہ نہیں، انہیں صرف قندھاری یعنی افغانیوں سے خطرہ ہے۔ فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے عہدیداران تکفیری ذہن کے مالک ہیں جو افغانوں کو ویلکم کر رہے ہیں۔ پی پی والوں نے انہیں قومی شناختی کارڈ جاری کیے ہیں جبکہ آج بھی کراچی کے ضلع غربی میں افغانوں کے کیمپوں میں درجنوں کی تعداد میں نادرا کی گاڑیاں موجود ہیں جو انہیں دھڑا دھڑ شناختی کارڈ بنا کر دے رہی ہیں۔ فیصل رضا عابدی نے کہا کہ عوام کسی غلط فہمی میں نہ رہے، چند روز میں شروع ہونیوالی مردم شماری پاک فوج نہیں بلکہ سول انتظامیہ کرا رہی ہے، پاک فوج کی ذمہ داری صرف سکیورٹی کی حد تک ہے۔ مردم شماری بھی انہی لوگوں نے کرنی ہے جو افغانوں کو شناختی کارڈ بنا کر دے رہے ہیں۔ مردم شماری کے بعد افغانی نہ صرف پاکستانی شہری کے طور پر شناخت ہوں گے بلکہ ووٹ کا حق بھی حاصل کرلیں گے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button