Uncategorized

سانحہ لاہور، شھداء کی تعداد 78ہوگئی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے گلشنِ اقبال پارک میں ہونے والے خود کش حملے میں شھادتوں کی تعداد 74 تک جاپہنچی جبکہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات میں کچھ شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔

زرائع کے مطابق لاہور کے علاقے گلشن اقبال ٹائون کے پارک میں اتوار 27 مارچ کوملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے گروپ الاحرار کے خودکش حملہ آور کی جانب سے کئے جانے والے حملے میں 70 سے زائد افراد شھید اور300 سے ذائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ شھید ہونے والوں میں ذیادہ تعداد معصوم بچوں اور خواتین کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق تکفیری دہشتگرد خودکش حملہ آور نے پارک کے اس حصے کو نشانہ بنایا تھا کہ جہاں معصوم بچے جھولے جھول رہے تھے اور پاس ہی موجود بچوں کی ایک بڑی تعداد اپنی باری کے انتظار میں کھڑی تھی کہ جس وقت ایک سفاک تکفیری دہشتگرد نے وہاں آکر خودکش حملہ کرکے تباہی مچا دی

زرائع کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشتگرد کی جانب سے خودکش حملے میں شدید زخمی افراد باالخصوص معصوم بچوں اور خواتین کی حالت نازک ہے کہ جس کی وجہ سے شھادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سپتال زرائع کا کہنا ہے کہ تاہم 3روز میں شھادتوں کی تعداد 78تک جاپہنچی جبکہ 151 افراد اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جن میں 80 مرد، 41 خواتین اور 36 بچے شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق گلشن اقبال پارک میں زخمی ہونے والے مزید 2 افراد ہسپتالوں میں دوران علاج چل بسے۔حافظ آباد کے 17 سالہ ایوب اور ڈیفنس کے 18 سالہ محسن کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔

محکمہ صحت کے مطابق لاہور کے جناح ہسپتال میں 65 زخمی زیر علاج ہیں جن میں 29 مرد، 24 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں۔شیخ زید ہسپتال میں 22 مرد، 9 خواتین اور 12 بچوں کو بھی طبی امداد دی جارہی ہے، سروسز ہسپتال میں 10، گنگا رام میں 14 اور جنرل ہسپتال میں 10 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

زرائع کے مطابق لاہور دھماکے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو سانحہ گلشن اقبال پارک سمیت شہر میں دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ کےملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او لاہور) کیپٹن (ر) امین وینس نے بتایا کہ پولیس کو گلشن اقبال پارک سے کچھ ایسے شواہد ملے ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے گروپ (جماعت الاحرار)گلشنِ اقبال پارک خود کش حملے سمیت یوحنا آباد ، واہگہ بارڈر اور پولیس لائنز پر حملوں میں بھی ملوث ہے۔امین وینس نے کہا کہ تکفیری دہشتگرد گروہ جماعت الاحرار کی جانب سے خود کش حملہ آور کی تصویر جاری کیے جانے کے بعد جے آئی ٹی نے اپنی تمام تر توجہ ملک دشمن، اسلام دشمن تکفیری دہشتگرد گروہ جماعت الاحرار کی جانب مرکوز کرلی تھی، خود کش حملہ آور کو صلاح الدین کے نام سے شناخت کیا گیا جس کی عمر 20 سال سے زائد ہے۔

سی سی پی او لاہور امین وینس کا کہنا ہے کہ تھا کہ تکفیری دہشتگرد گروہ جماعت الاحرار کی جاری کردہ تصویر اور پولیس کی جانب سے تیار کیا گیا حملہ آور کا خاکہ تقریباََ ایک جیسے ہی ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button