Uncategorized

قصور،سابقہ زیادتیوں پر اگر سزا دے دی جاتی تو آج یہ ظلم دوبارہ نہ ہوتا

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) شہید حسن ترابی فاونڈیشن کی جانب سے قصور میں معصوم زینب کے ساتھ پیش آنے والے سا نحے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں شیعہ علماء کو نسل کے رہنماء علامہ رضا علی،علامہ روح اللہ، پاسبان عزاء کے رہنماء راشد رضوی،پیام ولایت فاو نڈیشن کے مرکزی رہنماء عرفان حیدراورریحان رضوی سمیت حسن ترابی فاونڈیشن کے ذمہ داران اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شر کت کی اس موقع پر مقر رین کا کہنا تھا زینب قوم کی بیٹی تھی اس واقعے پر پوری قوم کا سر شرم سے جُھک گیا ہے زینب کا قتل پوری انسانیت کی تزلیل ہے جس کے لئے مذمت جیسا لفظ ناکافی اور چھوٹا ہے اگربے حس پنجاب حکومت اس سے پہلے قصور میں جو زیادتی کے واقعات ہوئے اُن کے سفاک قاتلوں کو گرفتار کر لیتی تو آج زینب کے ساتھ یہ واقعہ ہر گز پیش نہیں آتا مگر کرپشن اور اقتدار کی ہوس نے وزیراعلی پنجاب سمیت تمام وزراء کو اندھا کردیا ہے ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں ان کا مقصد عوام کو بے وقوف بنا کر پیسہ کمانا اور اقتدار کے مزے لوٹنا ہے راناء ثناء اللہ خود دہشت گردوں کے سر پرست ہیں مگر افسوس ان کے خلاف تمام ثبوت ہونے کے بعد بھی کاروائی نہیں کی جارہی یہ کہاں کا اندھا انصاف ہے آئندہ زینب جیسے واقعات کوروکنے کے لئے حکومت کو سخت اقدام کرنے ہونگے صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا اس مو قع پر حسن ترابی فاونڈیشن کے جنرل سیکر ٹری محمد عارف ترابی کا کہنا تھا کہ ز ینب قتل کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے از خود نوٹس لیا جانا انتہائی خوش آئند اقدام ہے زینب کا قتل نا قابل معافی جرم ہے درندہ صفت افراد کوابھی تک گر فتار نہ کرنا حکومتی غفلت کا واضح ثبوت ہے نا اہل ظالم حکمران سا نحہ قصور کے اصل ذمہ دار ہیں آخر کب تک قصور میں بچوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک ہوتا رہے گا ظلم کی انتہاں تو یہ ہے کہ حکومت پنجاب اس واقعے میں ملوث درندہ کو گر فتار کرتی مگر اس غنڈہ حکومت نے پنجاب پولیس کے زریعے پُر امن مظاہرین پر سید ھی گولیاں چلوائی جس کی زد میں آکر بے گناہ معصوم شہری شہید ہوئے اس ظلم کی ایف آئی آر بھی پنجاب حکومت پر کاٹی جائے ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قصور میں درندگی کے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے سرعام پھانسی دیں تاکہ آئندہ اس طرح کا کوئی دلخراش واقعہ پیش نہیں آسکے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button