14 ربیع الاول کو فرانسیسی قونصلیٹ کے باہر احتجاج ہوگا، آئی ایس او
شیعہ نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے یکم نومبر 2020ء بمطابق 14 ربیع اول بروز اتوار فرانسیسی سفارتخانے تک احتجاجی ریلی کا اعلان کر دیا۔ عزاخانہ زہرا (ع) کراچی کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علی اویس نے کہا کہ پاکستان فی الفور فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرکے عاشقان نبی (ص) کے وطن سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرکے عاشق رسول ہونے کا ثبوت دے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم اتحاد ہر طرف سے مسلم امہ پر حملہ آور ہو رہے ہیں اور ان کے مقابلے میں وحدت اسلامی پارہ پارہ ہے، ابلیس زمان بار بار سرکار دو جہاں (ص) کی شان میں گستاخی کرکے مسلم امہ کی غیرت ایمانی کو للکار رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ مسلم امہ بیداری کا ثبوت دے اور گستاخان مصطفیٰ (ص) کو منہ توڑ جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ تاجدار کائنات (ص) کی شان میں گستاخی کائنات انسانی کا سب سے بڑا گناہ ہے، ایسا کرنے والا ملعون اور جہنمی ہے، جس کی سزا صرف موت ہے، مغربی دنیا میں آزادی اظہار کی تشریح غلط ہے، مقدس ہستیوں کی شان میں بے ادبی دنیا کا کوئی مذہب اجازت نہیں دیتا، انبیاء کی شان میں گستاخی پر اقوام متحدہ کی خاموشی مجرمانہ ہے جبکہ او آئی سی بھی بے حسی کا مظاہرہ کرکے غلامی امریکا و اسرائیل کا ثبوت دے رہی ہے۔ علی اویس کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو چاہیئے تھا کہ ہنگامی اجلاس بلاکر فرانس کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دے لیکن انہوں نے چپ کا روزہ رکھ لیا۔
اس موقع پر آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر محمد عباس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سرکاری سطح پر فرانس و فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے اور پاکستان میں موجود فرانسیسی سفیر کو فی الفور عاشقان مصطفیٰ (ص) کی سرزمین سے ملک بدر کیا جائے، نبی (ص) کی ناموس سے بڑھ کر کچھ نہیں، قوم آگے بڑھے، فرانسیسی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرے۔ محمد عباس کا کہنا تھا کہ ایک طرف فرانسیسی شہری نے نبی کریم (ص) کے گستاخانہ خاکے بناکر بدترین توہین کی تو دوسری جانب فرانسیسی حکومت کی جانب سے اس کی حمایت اور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن نے ثابت کر دیا کہ فرانس کے قلب میں مسلمانوں کے خلاف لاوا پک رہا تھا جو اب باہر آرہا ہے۔