کلسٹر بم دھماکے میں پانچ یمنی بچے شہید اور زخمی ہو گئے
شیعہ نیوز:دھماکہ الحاک شہر میں اس وقت ہوا جب بچے کھیل رہے تھے۔ کلسٹر بم کئی سالوں تک جانی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔
گزشتہ روز الجوف صوبے کے الحزم شہر میں کلسٹر بم کے دھماکے میں تین یمنی شہری جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔ ان لوگوں کی گاڑی ان بموں میں سے ایک پر چلی گئی اور دھماکہ کر دیا۔
کلسٹر بم بین الاقوامی طور پر ممنوعہ ہتھیاروں میں شامل ہیں جو یمن میں سات سالہ جنگ کے دوران سعودی اماراتی اتحاد کی طرف سے بار بار استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ بم، جن کا مقصد پیادہ فوجیوں کو جانی نقصان پہنچانا ہوتا ہے، بڑی تعداد میں ایک بڑے علاقے پر گرتے ہیں اور اس وقت تک نہیں پھٹتے جب تک کہ کوئی شخص یا گاڑی کا ٹائر ان سے ٹکرا کر ان کے پھٹنے کا سبب نہ بنے۔
انسانی حقوق کے گروپوں اور تنظیموں نے جنگ کے دوران متعدد بار امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی اتحاد کو ایسے بموں کی فروخت بند کرے، اس درخواست کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔
یمن کی سات سالہ جنگ کے سب سے زیادہ متاثرین میں شہری بچے، مرد اور خواتین شامل ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم انصاف کی جانب سے 23 اپریل 1401 کو جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق جنگ کے دوران 6,264 خواتین اور بچے مارے گئے جن میں سے 2,000 اور 428 افراد خواتین اور 3,848 بچے ہیں۔ اس دوران اتحادی افواج کے حملوں میں 2,852 خواتین زخمی اور 4,217 بچے زخمی ہوئے۔
یمن پر سعودی اتحاد کے محاصرے کے بعد فوجی حملوں کے علاوہ چھ یمنی بچے مارے جا چکے ہیں اور کینسر میں مبتلا تین ہزار سے زائد بچے ہر دو گھنٹے بعد موت کے دہانے پر ہیں۔ یمن میں اس وقت دو ماہ کی جنگ بندی جاری ہے۔